پیرس (جیوڈیسک) روشن خیال مغربی معاشرے کا کمال ، چھ سال کی بچی کوپاسپورٹ جعلی ہونے کے شک میں تین دن تک پیرس ائیرپورٹ پر روکے رکھا، انسانی حقوق کی پامالی پر انٹرنیشنل میڈیا چیخ پڑا۔
روشن خیالی کا دعویدار مغرب ، جب شک کرنے پر آئے تو معصوم بچوں کو بھی نہیں بخشتا۔ اس کی تازہ مثال سامنے آئی پیرس ائیرپورٹ پر جب چھ سال کی ایک فرانسیسی بچی کو ائیر پورٹ پولیس نے تین دن تک صرف اس لیے ائیرپورٹ پر روکے رکھا کہ پولیس کو شک تھا کہ بچی کا پاسپورٹ جعلی ہے۔ائیرپورٹ حکام بضد ہیں کہ وہ صرف اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے تاکہ بچوں کی اسمگلنگ کو روکا جاسکے لیکن اس کیس نے فرانس میں پولیس کے رویے پر سنجیدہ بحث چھیڑ دی ہے۔
دوسری طرف انسانی حقوق کی پامالی پر انٹرنیشنل میڈیا بھی چیخ پڑا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی بچے کے ساتھ مجرمانہ برتائو کیا گیا، اس سے پہلے بھی ایسی کئی مثالیں سامنے آچکی ہیں۔دو ہزار گیارہ میں ایک چھ سالہ بچی کو امریکا کے نیو اورلینز ائیرپورٹ پر بے رحمانہ طریقے سے تلاشی کے عمل سے گزارا گیا۔دو ہزار بارہ میں جارجیا پولیس نے چھ سال کی بچی کو صرف اس لیے ہتھکڑی پہنادی کہ اس نے اسکول میں غصہ کیا تھا اور اس چھوٹے سے بچے کی گرفتاری کی وڈیو نے بھی کئی دل پگھلادیے تھے۔