کراچی (جیوڈیسک) ٹیلی کام سیکٹر ٹیکس وصولیوں کا اہم ذریعہ بن چکا ہے۔ ٹیلی کام سیکٹر نے گزشتہ پانچ سال کے دوران 595.57 ارب روپے کے ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرائے۔
رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران 66.93 ارب روپے کے ٹیکس ادا کیے گئے۔ اکنامک سروے رپورٹ 2013-14 کے مطابق رواں مالی سال ٹیلی کام سیکٹر میں افزائش کا عمل جاری رہا۔ مارچ 2014 تک ٹیلی ڈینسٹی کی شرح 78 فیصد تک پہنچ گئی۔ جولائی سے مارچ 2013-14 کے دوران ٹیلی کام سیکٹر کے ریونیو 345.5 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ اس عرصے میں ٹیلی کام سیکٹر کی جانب سے 567 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔
ٹیلی کام سیکٹر کا ریونیو 2012-13 کے دوران 211 روپے فی صارف ماہانہ رہا۔ تھری جی فورجی ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد ڈیٹا سروس اور موبائل بینکنگ کے ذریعے ٹیلی کام سیکٹر کے ریونیو میں آئندہ آنے والے عرصے میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
ملک میں ٹیلی کام سروس کا دائرہ کار رقبے کے لحاظ سے ملک کے 92 فیصد رقبے تک پھیل چکا ہے۔ مالی سال 2013-14 کے دوران سیل سائٹس کی تعداد میں 5.8 فیصد اضافہ ہوا ہے اور مارچ 2014 تک ملک میں موجود سیل سائٹ کی تعداد 37 ہزار 169 ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں گرے ٹریفک اور اوور دی ٹاپ سروسز (اسکائپ، وائبر، واٹس ایپ وغیرہ) کی وجہ سے انٹرنیشنل ان کمنگ اور آئوٹ گوئنگ ٹریفک میں مسلسل کمی کا سامنا ہے۔
جولائی تا دسمبر 2013 کے دوران انٹرنیشنل منٹس 4.244 ارب منٹس رہے مالی سال 2011-12 میں انٹرنیشنل منٹس 16.22 ارب جبکہ مالی سال 2012-13 کے دوران کم ہوکر 11.995 ارب منٹس رہے۔