لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابی دھاندلی پر انصاف ملنے تک نواز شریف کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے جب کہ ماضی میں جب آصف زرداری پر برا وقت آتا تھا تو نواز شریف کہتے تھے کہ اگر پیپلز پارٹی نے بھی انہیں چھوڑ دیا تو وہ ان کا ساتھ دیں گے اور اب آصف زرداری خود ان کے لئے دبئی سے آگئے۔
لاہور میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران انہوں نے برطانیہ میں دیکھا کہ جب بھی کوئی ناانصافی ہوتی تو عوام کھڑے ہوجاتے تھے، انہوں نے پاکستان کو عروج سے زوال کی جانب جاتے ہوئے دیکھا ہے، حکمران آتے گئے اور اپنی باریاں لیتے رہے، 18 سال سے وہ کہتے تھے کہ نواز شریف اور آصف زرداری بھائی بھائی ہیں۔
لیکن قوم سوئی ہوئی تھی۔ 2 خاندانوں کے اربوں ڈالر بیرون ملک ہیں۔ نواز شریف کا بیٹا لندن میں 800 کروڑ روپے کے فلیٹ میں رہتا ہے۔ ان کی 18 برس کی جدو جہد ایک جانب اور کنٹینر میں گزارے 45 ایک جانب ہے، وہ اللہ تعالٰی کے شکر گزار ہیں کہ قوم اب جاگ گئی ہے، حمزہ شہباز سے لاہور اور نواز شریف کے ساتھ نیو یارک میں جو ہوا اس سے انہیں خوشی ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سب کے چہرے سامنے آگئے، ملک کی تمام جماعتیں کرپشن چھپانے جمع ہوگئی ہیں، راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس منصوبے کا ابتدائی تخمینہ 44 ارب لگایا گیا تھا لیکن اب کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کے احتجاج کی وجہ سے اس کی تعمیر میں مزید 6 ارب روپے لگیں گے۔
ماضی میں جب آصف زرداری پر برا وقت آتا تھا تو نواز شریف کہتے تھے کہ اگر پیپلز پارٹی نے بھی انہیں چھوڑ دیا تو وہ ان کا ساتھ دیں گے، اب آصف زرداری خود ان کے لئے دبئی سے آگئے۔ ہماری تحریک انتخابات میں دھاندلی پر شروع ہوئی تھی، انہوں نے انصاف کی پوری کوشش کی لیکن تمام کوششیں کرنے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ ہم قانونی طور پر انصاف نہیں لے سکتے۔
ہم پر کسی کے اشارے پر چلنے کا الزام لگانے والے سن لیں کہ وہ کسی فوجی نرسری میں نہیں پلے، انہوں نے آئی ایس آئی سے پیسے نہیں لئے۔ ملک میں اگر انصاف ہوتا تواتنا کچھ کرنے کے بعد نواز شریف کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ ملتی، نواز شریف کے برعکس انہوں نے جو کچھ کیا۔
اپنے پیروں پر کیا۔ ہم نے کسی کو پیسے دے کر جلسے میں لوگوں کو نہیں بلایا۔ ایک جانب قوم جاگ گئی ہے اور دوسری طرف ملک کی تمام جماعتیں ایک ساتھ ہوگئی ہیں۔ وہ نواز شریف کو چیلنج دیتے ہیں کہ وہ یہاں اس جلسے میں لوگوں کا 10 فیصد بھی جمع کرکے دکھادیں۔
تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نواز شریف کے خلاف پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے پر کیس کی سماعت ہونے والی ہے، درحقیقت نواز شریف نے پہلی مرتبہ جھوٹ نہیں بولا اس سے پہلے پرویز مشرف سے کئے گئے معاہدے پر بھی جھوٹ بولا گیا، اللہ ہمیشہ سچ سامنے لاتا ہے۔
انتخابات میں کی گئی دھاندلی میں نواز شریف اور چوہدری افتخار کے علاوہ الیکشن کمیشن بھی ملوث تھا، جب انہوں نے تحریک انصاف کی سونامی دیکھی تو انہوں نے لاکھوں کی تعداد میں جعلی بیلٹ پیپر چھپوائے۔ ریٹرننگ افسران نے ووٹوں کی گنتی کے بغیر ہی انتخابی نتائج بنائے، نادرا کے سابق چیئرمین پرویز ملک نے کہا تھا کہ نادرا ایک دن میں ایک لاکھ ووٹرز کی تصدیق کرسکتا ہے۔
نواز شریف نے انتخابات میں دھاندلی کرکے عوام کی بنیادی حقوق کو سلب کیا، ہم نے صرف 4 حلقے کھولنے کی درخواست کی تھی، جب تک انہیں انصاف نہیں ملے گا نواز شریف کے کانوں میں ’’گو نواز گو‘‘ کا نعرہ آتا رہے گا۔
جب تک نواز شریف وزیر اعظم رہے تو انتخابی دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتی، اس لئے پہلے وہ استعفیٰ دیں ، اگر تحقیقات میں وہ غلط ثابت ہوئے تو وہ خود نواز شریف کے پاس جاکر معافی مانگیں گے اور اگر دھاندلی ثابت ہوگئی تو انہیں دوبارہ انتخابات کرانا ہوں گے۔
عمران خان کے خطاب سے قبل تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نےآپس میں مک مکا کیا ہوا ہے۔عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ پچھلے 40 سال سے 2 پارٹیوں نے باریاں بانٹی ہوئی ہیں، عوام اب نئی سیاسی پارٹی تحریک انصاف کوموقع دیں گے۔ اگر ملک کو بچانا ہے تو عمران خان کو لانا ہوگا۔ اگر عمران خان کو لانا ہے تو پھر نواز شریف کو گھر جانا ہوگا۔