پیٹنٹ کا معاملہ : اپیل، سام سنگ میں سمجھوتہ، مقدمہ واپس لے لیا گیا

Samsung

Samsung

کیلی فورنیا (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق اِس میں ایک وسیع معاہدہ شامل ہو گا، جس کی بدولت دونوں ادارے قانونی طور پر ایک دوسرے کی ٹیکنالوجی استعمال کر سکیں گے۔

اس اعلان کے بعد دونوں اداروں کے درمیان ایک طویل مدت سے جاری عالمی قانونی جنگ کے ضمن میں موجود کشیدگی کم ہو رہی ہے۔ اِس سمجھوتے کے نتیجے میں آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، نیدرلینڈز، جنوبی کوریا ، سپین اور برطانیہ میں جاری شدید تنازعات بھی ختم ہوجائیں گے۔

تاہم امریکا میں قانونی چارہ جوئی باقی رہے گی ، جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دونوں بڑے ادارے بہت کچھ کھو بھی سکتے ہیں، اور حاصل بھی کر سکتے ہیں۔ قانونی چارہ جوئی 2011 میں اس وقت شروع ہوئی جب کیلی فورنیا میں قائم ایپل نے جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ پر اپنے فخریہ آئی فون کی ٹیکنالوجی کی نقالی کا الزام لگایا۔ اس کے فوراً بعد، سام سنگ نے ایپل کے خلاف ایک عدالتی مقدمہ دائر کیا ، جس میں اس نے موبائل ڈیزائن کی چوری کا الزام عائد کیا۔

سام سنگ اب بھی ایک امریکی عدالت کی طرف سے 2012 میں دیے گئے فیصلے کے خلاف اپیل جاری رکھے ہوئے ہے، جس میں جنوبی کوریا کی اس کمپنی سے کہا گیا تھا کہ ہرجانے کے طور پر ایپل کو 93 کروڑ ڈالر ادا کرے۔

سیل فون کے حوالے سے ، ایپل اور سام سنگ دنیا بھر میں چوٹی کی مسابقت رکھتے ہیں۔ کسی وقت سام سنگ مارکیٹ میں ایک چھوٹا سا نام تھا، لیکن اب یہ ایپل کے مقابلے میں زیادہ سمارٹ فون فروخت کرتا ہے۔