اللہ پاک نے جب انسان کو پیدا کیا تو فرشتوں نے کہا کہ یہ دنیا میں جا کے بہت فساد کرے گا مگر حکمت والے رب نے فرمایا جو میں جانتا ہوں وہ تم جان ہی نہیں سکتے۔ فرشتوں کے ذمہ جو کام لگے ہوئے ہیں وہ انہی کو کیے جاتے ہیںکوئی انسان کا نامہ اعمال لکھ رہا ہے، کوئی پیغام رسانی کا فریضہ ادا کرتا رہا ہے۔ انسانی جان کا قبض کیا جانا بھی اللہ نے فرشتوں کے ذمے لگایا ہوا ہے۔کچھ ایسے ہیں جو صبح و شام اللہ کے محبوب حضرت محمدۖ پر درود و سلام کے نذرانے بھیجتے رہتے ہیں۔ بس جس کے ذمے جو ڈیوٹی لگ گئی وہ خود کار نظام کے تحت اسے کیے جانے کا پابند ہو چکا۔ مگر اشرف المخلوقات انسان کو اللہ پاک نے اسی فانی دنیا میں عقل و دانش دے کے بھیجا۔
انسان کو نیکی اور بدی میں تمیز کرنا سکھایا زندگی کے دن اللہ پاک نے مقرر کیے ہوئے ہیں کوئی ہزار برس بھی جی لے اْسے آخر اس فانی دنیا سے جانا ہی ہے۔ انسان جب بیمار ہوتا ہے تو اللہ ہی اسے شفا دیتا ہے مگر اللہ نے ہر کام کے لئے کچھ وسیلے مقرر کئے ہوئے ہیں یا یوں کہیے کہ انسانی زندگی کا نظام ہی ایک دوسرے کے کام آنے میں رکھ دیا ہے۔
قیام پاکستان سے لیکر اب بے شما رغیر سرکاری فلاحی اداروں شعبہ صحت کے حوالے سے لوگوں کی خدمات میں مصروف ہیں ان میں چیئرمین گلوبل این جی او و ری ہیب سینٹر ڈاکٹر ظفر اقبال میاںکی 18سالہ شعبہ صحت میں خدمات کے حوالے گزشتہ روز ملاقات میںکی گئی گفتگو قارئین کچھ یوں تھی کہ منشیات ایک ناسور ہے جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے ،منشیات انسانی صحت کا دشمن ہونے کے ساتھ ساتھ ماحول اور قدرتی حسن کے بگاڑ کی بھی ذمہ دار ہے لہٰذا اس سے نجات اور چھٹکاراپانا ہی عقلمندی اور دانشور ی ہے۔ گلوبل این جی اوگزشتہ اٹھارہ سال سے اس ناسور کے خلاف جنگ لڑر ہی ہے۔معاشرے میں شعور آگاہی روک تھا م کے ساتھ ساتھ اس موذی مرض میں مبتلا مریضوں کا علاج اوربحالی گلوبل این جی او و ریہیب سینٹر میں جاری ہے۔
گلوبل این جی او و ری ہیب سینٹر کے زیر اہتمام مختلف مقامات پر فری میڈیکل کیمپس میں امراض چشم ” ذہنی ” نفسیاتی و نشہ جیسے مرض میں مبتلا مریضوں کا فری چیک اپ علاج و بحالی کا اہتمام کیا گیا۔تقریباً8لاکھ مریضوں کی آنکھوں کا مفت آپریشن کیے گئے ۔ معاشرہ میں بڑھتے ہوئے نفسیاتی مسائل اور انکے حل کے لئے ایک معلوماتی سیشن جس میں ڈاکٹر ز اور ماہر نفسیات نے غصہ ٫ ڈپریشن و دیگر نفسیاتی امراض پر قابو پانے کے لئے گائیڈ لائن دیں گئیں۔ اس کے علاوہ گلوبل این جی او معاشرے کے مختلف طبقہ فکر کی اہم شخصیات، سماجی تنظیمو ں ،تعلیمی اداروں کے سر براہان، علماء اکرام٫ تاجر بورڈز٫ یونین کونسل کے چیئرمینوں، سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے تعاون سے جن میں خاص طور پر ایکسائز و نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ واینٹی نارکوٹکس فورس اور پنجاب پولیس کے تعاون و اشتراک سے منشیات جیسے ناسور کو معاشرے سے ختم کرنے اور اس کے روز بروز بڑھتے ہوئے استعمال ، خاص طورپر نوجوان نسل کو اس سے بچائو کے لئے شعور و آگاہی پروگرام شروع کر دیا ہے۔انہوں نے ان اداروں کے سربراہان سے اپیل کی کہ معاشرے کو نشہ سے پاک کرنے اور نوجوان نسل کو اس کی تباہی سے بچانے کے لئے گلوبل ویلفیئر آرگنائزیشن پاکستان کا ساتھ دیں تا کہ سوسائٹی کو نشہ سے پاک کر کے نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جا سکے۔جس کو ڈپٹی ڈائریکٹر الحمراسید نوید بخاری نے بہت سراہا ۔
آئٹزم زندگی کا روگ، علاج سے چھٹکارا ممکن ہے، اس حوالے ڈاکٹر ظفر اقبال میاں نے بتایاکہ گلوبل سکول برائے آئٹزم کا مقصد شعور و آگاہی دینا اور اس مرض میں مبتلا بچوں کی صحت اور تعلیم کی بحالی کرنا ہے تاکہ یہ بچے بھی دوسرے بچوں کی طرح اپنی زندگی گزار سکیں، آئٹزم زندگی سے چمٹ جانے والا روگ ہے جس میں بچے ایسی کیفیت میں داخل ہو کر اپنی ہی دنیا میں مگن رہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی سروے کے مطابق امریکہ کے ہر 68بچوں میں سے ایک بچہ آئٹزم کا شکارہے، اس میں 42لڑکوں میں ایک لڑکا جبکہ 187لڑکیوں میں سے ایک لڑکی آئٹزم کی کیفیت میں مبتلا ہے،تقریب میں شامل ماہرین نے آئٹزم میں مبتلا افراد کو مدد فراہم کرنے کے طریقے بتائے جن پر عمل کر کے آئٹزم کو ان کے ذہن سے نکالا جا سکتا ہے۔
چندہ ماہ قبل گلوبل ویلفیئر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ٹریننگ ورکشاپ ہیلتھی لائف سٹائل کے موضوع پرانعقاد کیا گیا ۔جس میںمختلف شعبہ زندگی کے لوگوں نے اور پنجاب یونیورسٹی کے سائیکالوجی ڈپارٹمنٹ کے طلباء و طالبات نے خصوصی طور پر شرکت کی تقریب کی مہمان خصوصی صوبائی وزیر بہبودی آبادی بیگم ذکیہ شاہنواز نوازنے گلوبل این جی او کی ٹریننگ ورکشاپ کو سراہا اور کہا کہ اس طرح کی ٹریننگ ورکشاپ سے معاشرے میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ سپیشل مہمان خاص چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن میاں محمد ریاض نے کہاکہ یوتھ کی یہ ٹریننگ ورکشاپ انتہائی موثر تھی جس سے نو جوانوں کو سیکھنے کاموقع ملا۔ایسی ورکشاپ کا انعقاد ہوتے رہنا چاہئے جن کو پاکستان فلوز ملز ایسوسی ایشن مکمل سپورٹ کرے گی۔
گلوبل این جی او و پروفیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان ماڈل ٹائون لنک روڈ لاہور میں سی بی سی فار ڈپریشن کے موضوع پر مختلف یونیورسٹی کے ماہر نفسیات کے لئے ایک روزہ ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مختلف یونیورسٹی کے ماہر نفسیات کو لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے خیالات اور سوچوں کوہمیشہ مثبت رکھنا چاہیے۔مثبت خیالات سے ہمارا عمل بھی مثبت ہو گا انہوں نے ماہر نفسیات پر زور دیا کہ سوسائٹی میں بڑھتے ہوئے نفسیاتی امراض پر قابو پانے کے لئے آپ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بڑھائیں تاکہ ذہنی دبائو و ڈپریشن میں گھرے ہوئے افراد کو ہم زندگی کی خوشیاں لوٹا سکیں۔ ورکشاپ کی ٹرینر ماہر نفسیات ثوبیہ اکرام نے سی بی ٹی کا ڈپریشن کے لئے استعمال کیسے ہو سکتا ہے۔اور اس تھراپی کو ماہر نفسیات عمل میں لا کر یقینا ڈپریشن جیسے مریضوں کی بحالی کر سکتے ہیں۔ آخر میں شرکاء کو سرٹیفیکٹس دئیے گے اس تقریب کے مہمان خصوصی سردار اعظم رشید نامور سیاسی و سماجی شخصیت تھے۔
انہوں نے ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے نفسیاتی مسائل پر قابو پانے کے لئے آپ جیسے لوگوں کی اشد ضرورت ہے اور گلوبل این جی او و پروفیشنل انسٹی ٹیوٹ ماہر نفسیات کی پیشہ وارانہ کارکردگی بڑھانے کے لئے دن رات مصروف عمل ہے۔
آخر میں ڈاکٹر ظفراقبال میاں نے ڈاکٹر مظہر اقبال میاں ، ڈاکٹر محمد افضل میو، ملک طفیل کو چیئرمین انرجی کمیشن لاہور چیمبر آف کامرس، صوبائی وزیر ایکسائز میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن،مقدر رضا شاہ، ایم شاہد نور، شاہ زیب، ندیم پہلوان، ڈاکٹر ساجد قیوم، ڈاکٹر اقبال قصوری، ڈاکٹر شفیق الرحمن، ڈاکٹر ایم ایس بابر، ڈاکٹر رمضان ہاشمی، ڈاکٹر عبدالغفار ، نامور سائیکاٹرسٹ پروفیسر احسان اللہ چشتی، ڈاکٹر غلام مصطفی ،ملک فیصل کھوکھر، ملک یسین، نوید ظفر خان، عمران علی، محمد اشفاق، عاطفہ ، عارفہ، حنا حسن، مریم ، شاہ زیب افتخار، علی رضا، محمد صدیق، ثاقب چوہدری، ڈپٹی ڈائریکٹر الحمرا نوید بخاری،ڈاکٹر سلیم اختر،نامور آئی سرجن مسز تبسم فاروق ،ارم چوہدری اسسٹنٹ ڈائریکٹر انٹی نارکوٹکس فورس عاصم افضل ،ماریہ علی ،مختار احمد،شکیل احمدخان، مشہور ماڈل ڈولی۔محکمہ ایکسائز و نارکوٹکس کے افسران ماسٹر پرویز اقبال خان،مقدر رضا خان،عاصم رحمان ،سہیل ایوب،اعظم بھٹی ،میاں انور پاشا،،مقدر رضا، ڈاکٹر جاوید آفتاب ،فرحان خاں،شیریں خان ، شاہ زیب افتخار ،مس ندا سہیل اورسابق ممبر سیلزٹیکس ریفارمزکمیٹی(ایف بی آر) اورسابق نائب صدرلاہور چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کاشف انور سمیت ہزاروں دوستوں کی گلوبل این جی او و پروفیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان کے ساتھ مل کر انسانیت کی خدمات کو سراہااور خراج تحسین پیش کیا۔