گجرات : دہشت گردوں کی بجائے محب وطن مدارس پر چرم قربانی کی پابندی اسلام پر ایک اور کھلا حملہ ہے۔ ضلع بھر کے علماء کرام مشائخ عظام اور عوام الناس اسکی شدید مذمت کرتے ہیں۔
دہشت گردی کا بہانہ بنا کر قاتلوں اور دھماکے کرنیوالوں کی بجائے پر امن دینی حلقوں پر پابندیاں لگائی جا رہی ہیں اور ملک کے حالات خراب کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار بانی تحریک لبیک یارسول اللہ پیشوائے اہلسنت حضرت پیر محمد افضل قادری نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور محمد عربی ۖ کے نام پر بننے والے پاکستان میں چاروں طرف لائوڈ سپیکر پر اذان دینے کی پابندی ،محافل میلاد اور ذکر رسول پر پابندی اور محب وطن سنی بریلوی علماء کیخلاف جھوٹے فورٹھ شیڈول اور دہشت گردی کے مقدمات واضح کر رہے ہیں کہ پاکستان کے اداروں اور حکومت کا کنٹرول قادیانیوں کے ہاتھ آچکا ہے اور یہ کہ اسلام دشمن قوتیں اسلام کو مٹانے کے درپئے ہو چکے ہیں۔
لہذا مسلمانوں کی دینی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام کی حفاظت کیلئے میدان عمل میں آئیں اور کسی قربانی کی پرواہ نہ کریں۔ حضرت پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ میرے اور میرے اداروں اور دیگر کئی ایک پر امن مدارس کے بینک اکاؤنٹس سیل کر دیئے گئے ہیں۔
جبکہ دہشت گردوں کیخلاف کما حقہ کاروائی نہیں کی جارہی۔ لیکن میں اسلام دشمن قوتوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم علماء حق کے وارث ہیں جب انگریز نے دینی مدارس بند کر دیئے تو اکابر علماء نے درختوں کے نیچے بیٹھ کر علم دین کی تعلیم دی اور علماء حق پیدا کیے اور دین اسلام کو زندہ رکھا۔ لہذا دین اسلام کو کبھی ختم نہیں کیا جاسکے گا۔
البتہ جلد پاکستان میں ایک فیصلہ کن تحریک چلے گی جسکے نتیجے میں منکرین ختم نبوت اور دیگر دشمنان اسلام پسپا ہوجائینگے اور جلد جی ایچ کیو راولپنڈی کے سامنے اپنے مطالبات لے کر جائینگے۔ دوسری طرف ضلع بھر میں دہشت گردوں کی بجائے پر امن اور قدیم دینی مدارس پر چرم قربانی کی پابندی پر سخت غم وغصہ کا اظہار کیا جارہا ہے۔
جبکہ علماء کرام نے آئندہ کے مشترکہ لائحہ عمل تک عوام الناس کو جذبات کنٹرول میں رکھنے کا کہا ہے۔