تحریر : ایم آر ملک ریاست ماں ہوتی ہے ریاست کے خلاف زہر افشانی میڈیا ہائوسز پر حملے سے بڑا جرم ہے سقرا ط کے سامنے دو آپشنز رکھے گئے دھرتی ماں کو ہمیشہ کیلئے خیر باد کہنے کی صورت میں زندگی اور دھرتی ماں کو گلے لگانے کی صورت زہر کا پیالہ، سقراط دھرتی کا بیٹا تھا زہر کا پیالہ پی گیا۔
پاکستان اک عرصہ سے اُن میر جعفروں اور میر صادقوں کے حملوں کی زد میں ہے جنہیں اُن کے ناقابل معافی جرائم سمیت اس پاک دھرتی نے قبول کر رکھا ہے ،اقبال نے عرصہ پہلے کہا
میر ِعرب کو آئی ٹھنڈی ہوا جہاں سے میرا وطن وہی ہے میرا وطن وہی ہے
بدقستی سے اقتدار کے سنگھاسن پر بر اجمان طبقہ دھرتی ماں کے دشمنوں کی سر پرستی کررہا ہے اور مودی کے یاروں کا یہ طبقہ اس زعم میں بھی مبتلا ہے کہ ہم سے بڑا محب ِ وطن کوئی نہیں ۔را ،موساد ،سی آئی اے کے ان ایجنٹوں کا نشانہ اس دھرتی کے وہ بیٹے بھی ہیں جنہوں نے وطن عزیز کے ناسوروں کے خلاف اپنے لہو کا نذرانہ دیا۔
Raw
دہشت گردوں کے سہولت کار کبھی ”ہم غلیل والوں کے ساتھ نہیں دلیل والوں کے ساتھ ہیں ”جیسے الفاظ کی شکل میں دھرتی کے ان بیٹوں کو نشانہ بناتے ہیں اور کبھی اس ریاست میں اقتدار کے مزے اور ریاست کے اثاثے لوٹنے والوں کے شانہ بشانہ کھڑے ننگ ِ وطنوں کی خباثت اُن کے غلیظ اور بد بودار جسموں پر لپٹی چادروں سے چھن چھن کر ان الفاظ میں باہر آتی ہے کہ ”گدلے پانی سے سوئی ڈھونڈنے والی ہماری ایجنسیاں سانحہ کوئٹہ جیسے واقعات کا سراغ کیوں نہیں لگا پاتیں۔
دھرتی ماں کے وجود کے ازلی مخالف یہ غدار 69برسوں سے ماں کے وجود کے انکاری ہیں اُس ناجائز اولاد کی طرح جو ممتا کو قتل کرنے کے موقع کی تلاش میں ہو ۔دفاع کی مالا گلے میں لٹکائے شہر اقبال کا خواجہ اسمبلی فلور پر کھڑے ہو کر محافظانِ پاکستان کے خلاف زہر اگلتا ہے اور زندہ دلوں کے شہر کا مکیں خواجہ سرائی میں اُسے بھی مات دینے میں کئی قدم آگے نکل جاتا ہے ۔ان ضمیر فروشوں کا وطن دشمن کردار میر جعفر اور میر صادق سے کسی طرح کم نہیں جن کے بارے میں مفکر پاکستان نے کہا تھا
جعفر از بنگال ،صادق از دکن ننگ ِ ملت ،ننگ ِ دیں ،ننگ ِ وطن
اِن کا کوئی دین نہیں ،اِن کا کوئی مذہب نہیں ،اِن کی کوئی قوم نہیں ۔ریاست کے مفادات پر اپنی خباثت کے مفادات کو ترجیح دینے والوں کے کاروبار صنعتی ایمپائر کی شکل میں ملک دشمن ریاستوں میں پھیلے ہوئے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ سر حد پار سے جب دھرتی ماں کے وجود کی نفی کرنے والی زبانیں نفرت کے شعلے اگلتی ہیں تو اپنی ماں کا حسن نوچنے والوں کی زبانیں گنگ ہو جاتی ہیں ۔گائو ماتا کی پوجا کرنے والا بزدل ،سفاک اور قاتل ہندو بنیا جب دھرتی ماں کے بچوں کی لاشیں گراتا ہے تو اِن کی توپوں کا رخ پاک فوج کی طرف ہو جاتا ہے ۔دھاندلی کے بل بوتے پر حقیقی عوامی مینڈیٹ سے محروم یہ ریاکار جب اقتدار کے جھولے جھولتے ہیں تو حب الوطنی کی کوئی رمق ان کی سانسوں میں باقی نہیں ہوتی ،سرحد پار اسلام اور پاکستان کا دشمن جب دھرتی ماں کو پارہ پارہ کرنے کا مذموم عزم لئے راء کے ذریعے مداخلت کرتا ہے ،راء کا کوئی کلبھوشن گرفتار ہوتا ہے تو مذمت کا کوئی لفظ ان کی زبان پر نہیں آتا۔
Karachi
وطن دشمنی کے یہ تانے بانے شہر اقتدار کی دہلیز تک پھیلے ہوئے ہیں برطانوی شہری ”جناح پور ”کا نعرہ لگاتا ہے مگر ان کے اقتدار میں اُس کی حصہ داری بدستور نظر آتی ہے ،سرحد پار سے راء کے ذریعے ہونے والی فنڈنگ سے وہ شہر قائد میں لاشیں گراتا ہے ثبوت ملنے کے باوجود وہ شریک ِ حکمرانی رہتا ہے۔
گزشتہ روز تو ساری سرحدیں پار ہوگئیں جب ایک غدار وطن نے ایک حکومتی حواری کی آمد پر دھرتی ماں کے بارے میں کہا کہ ”پاکستان ایک ناسور ہے” جس کی تقریر کے دوران راء کے ایجنٹوں نے پاکستان مردہ باد کے نعرے لگائے ۔اور خاندان ِ شریفیہ کا ایک وزیر ایسے غداران وطن کو قومی دھارے میں شامل کرنے پر بضد نظر آرہا تھا۔ کیا ایسی زبانیں کاٹ کر نہیں پھینک دینی چاہئیں جو دھرتی ماں کے خلاف نعرہ زن ہوں؟
دہشت کے سیاہ کاروں کے بارے میں آرمی چیف کے اس بیان سے نظریں چرائی جاسکتی ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہ ہونے سے آپریشن ضرب ِ عضب متاثر ہورہا ہے ۔کیا اس بیان کے پس منظر کے آئینے میں وہ چہرے واضح نظر نہیں آرہے جنہوں نے پاکستان دشمن عناصر کو اپنی سہولت کاری کے کندھے دیکر شریک اقتدار کیا ؟۔ کون نہیں جانتا جو دھرتی ماں کا بیٹا ہے کہ قومی دھارے میں شامل کرنے والی دہشت گرد جماعت ایم کیو ایم کے سر پرست اور اُس کے چیلوں ،بلوچستان کے گاندھی اچکزئی راء کی اُس کتیا کے پستانوں کے زہریلے اور نشیلے دودھ پر پلے ہیں جو دھرتی کی بقاکی جنگ لڑنے والی محب وطن قوتوں پاک فوج ،آئی ایس آئی اور رینجر پر بائولے ہو کر بھونکتے ہیں۔
کیا یہ مودی کی 15اگست کو کی گئی اُس تقریر کا تاثر نہیں کہ اُس کے گماشتے شہر قائد سے لیکر بلوچستان تک بھونکنے میں مصروف ہیں۔ بخدا ،بخدا ریاست کے خلاف زہر افشانی میڈیا ہائوسز پر حملوں سے کہیں بڑا جرم ہے مگرنیو نیوز، اے آر وائی ،سمانیوزکے دفاتر میں ریاست دشمن غنڈے اس لئے دندناتے ہوئے چڑھ دوڑے کہ ان میڈیا ہائوسز کا جرم صرف اور صرف حب الوطنی ہے۔