لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پٹواری (ن) لیگ کے ہی تیار کردہ ہیں اور وہ نئے پاکستان میں بھی پرانا کام ہی کر رہے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ن ) کے رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ بلاجواز کسی لیگی کارکن ہے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوا، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کی زندگی کو تحفظ فراہم کرے، جہاں کورونا ایس او پی کی خلاف ورزی ہو گی وہاں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب درج کیے گئے مقدمات کی تفصیل کے بغیر ہی آ گئے ہیں، رہنماؤں کی گرفتاریاں پی ڈی ایم جلسے کو روکنے کے لیے کی جا رہی ہیں ، غیر قانونی طور پر لیگی رہنماؤں اور کارکنوں پر اکیس مقدمات درج ہو چکے ہیں، اور یہ مقدمات پٹواریوں کی مدعیت میں درج ہو رہے ہیں۔
جسٹس چوہدری مشتاق نے ریمارکس دیئے کہ پٹواری بھی تو آپ کے ہی تیار کیے گئے ہیں، پٹواری نئے پاکستان میں بھی پرانا کام ہی کر رہے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔