لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ میں تعلیم کی بات طعنوں سے جواب طلبی تک پہنچ گئی ہے ، پروفیسر نے چیئرمین کے بیان پر ٹیسٹ کرکٹر ہونے کو اپنی ڈگری کیوں کہا ، قومی کرکٹر کا یہ ٹویٹ متنازعہ ہو گیا جس پر حکام نے وضاحت مانگ لی ہے۔
کرکٹ حکام کی خواہش ہے کہ کھلاڑی صرف گیند اور بیٹ کی زبان سے بولیں یعنی بس پرفارمنس دیں ، کسی بھی اچھے برے بیان کا ردعمل نہیں دے سکتے۔ چیئرمین شہریار خان بیان پہ بیان داغ رہے ہیں کہ قومی کرکٹرز کا کم پڑھا لکھا ہونا بھی سوالیہ نشان ہے۔
بورڈ سربراہ اس سے پہلے کوئٹہ میں بھی کرکٹرز کو اَن پڑھ ہونے کا طعنہ دے چکے ہیں جس پر کرکٹ پروفیسر نے ٹویٹ کر دیا ۔ اپنی پرفارمنس سے قومی ہیرو بننے پر فخر کرتے ہوئے محمد حفیظ نے دو ٹوک لکھ دیا کہ ٹیسٹ کرکٹر ہونا ان کے لیے ڈگری سے کم نہیں۔ کرکٹ کے بڑوں کو اپنی بڑی باتیں نہیں کرکٹر کی یہ چھوٹی بات بھی کڑوی لگی جس پر انہوں نے سابق کپتان سے وضاحت مانگ لی ہے ۔ اب کون کس کو “سبق پڑھاتا ہے” میچ دلچسپ ہو گیا ہے۔