لاہور (جیوڈیسک) پی سی بی میں بار بار تبدیلیوں سے غیر ملکی کوچز کے دل کھٹے ہونے لگے۔ رچرڈ ہلسال کے بعد گرانٹ لیوڈن نے بھی فیلڈنگ کا شعبہ سنبھالنے سے معذرت کر لی، ہیڈ کوچ وقار یونس اب بھی غیر ملکی معاون اسٹاف کے خواہاں ہیں۔ دوسری جانب بورڈ نے فٹنس کا مطلوبہ معیار برقرار نہ رکھنے والے پلیئرز پر جرمانوں کا فارمولا تیار کر لیا، رقم کی کٹوتی سینٹرل کنٹریکٹ کے معاوضوں سے کی جائے گی،چیف سلیکٹر معین خان کی زیر سربراہی کمیٹی معاہدوں کیلیے تیار ابتدائی فہرست پر منگل کو غور کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی کے معاملات عدالتوں میں ہونے کی وجہ سے کئی انتظامی مشکلات کے تلخ نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، زمبابوے سے تعلق رکھنے والے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی صورت میں پہلا غیر ملکی وقار یونس کے معاون اسٹاف میں شامل ہوا، بورڈ نے ان کے ہم وطن فیلڈنگ کوچ رچرڈ ہلسال کیساتھ معاہدے کا بھی فیصلہ کر لیا تھا، مگر بورڈ میں بار بار تبدیلیوں سے بددل ہو کر انھوں نے پیشکش ٹھکرا دی، ذرائع کے مطابق اس پوزیشن کیلیے دوسرے انتخاب کے طور پر سابق بنگلہ دیشی سابق کوچ گرانٹ لیوڈن کا نام لیا جارہا تھا، اب وہ بھی غیر یقینی صورتحال میں پی سی بی کی کشتی پر سوار ہونے کو تیار نہیں۔
غیر ملکی پروفیشنل رویہ رکھنے کی وجہ سے بہترین کنٹریکٹ اور مستحکم مستقبل کے خواہاں ہوتے ہیں لیکن موجودہ صورتحال میں پاکستان کے حوالے سے ان کی تشویش ختم نہیں ہو رہی۔ نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے کوچ اور سلیکٹر کے ساتھ تیسرے عہدے کے خواہشمند اعجاز احمد بھی فیلڈنگ کوچ بننے کیلیے درخواست دے چکے لیکن بورڈ کی پوری کوشش ہے کہ وقار یونس اور بولنگ میں ان کے معاون مشتاق احمد کے ساتھ دیگر کوچنگ اسٹاف غیر ملکی ہو، اس تجویز سے ہیڈ کوچ بھی مکمل اتفاق کرتے ہیں، انھوں نے ان امور پر رائے دینے کیلیے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے ساتھ فون پر بات بھی کی ہے۔ علاوہ ازیں گذشتہ چند سیریز میں فٹنس مسائل نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی مہم کمزور بنائی۔
کھلاڑی سو فیصد فٹ نہ ہونے کی وجہ سے اپنی صلاحیتوں سے انصاف کرتے نظر نہیں آئے، نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم نے ورلڈ کپ 2015 کیلیے جوپلان تیار کیااس میں اولین ترجیح فٹنس کو دیتے ہوئے پہلے پروگرام میں 40 کرکٹرز کو این سی اے اور قذافی اسٹیڈیم میں سمر کنڈیشننگ کیمپ کیلیے بلایا گیا، 3 ہفتے سخت گرمی میں ٹریننگ کے بعد اب بیٹنگ اور بولنگ پریکٹس کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے، سلیکشن کمیٹی کے ارکان میں شامل محمد اکرم کیمپ کمانڈنٹ کے طور پر تمام کرکٹرز کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے ڈیٹا مرتب کر چکے، دیگر سلیکٹرز اعجاز احمد، سلیم یوسف، شعیب محمد اور وجاہت اللہ واسطی بھی لاہور میں موجود شریک کرکٹرز کی فٹنس کا معیار مانیٹر کرتے رہے ہیں، چیف سلیکٹر معین خان کی عمرہ کی ادائیگی کے بعد لاہور واپسی پر تمام ارکان منگل کو سینٹرل کنٹریکٹ کیلیے ابتدائی فہرست پر غور کرینگے، معاہدوں کے معاملے میں فٹنس کی خاص اہمیت ہو گی۔