اسلام آباد (جیوڈیسک) کیا پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت کے معاملے پر یوٹرن لیا ہے یا بیرونی دباؤ نے سرفراز احمد کو ورلڈ کپ تک بنانے پر مجبور کیا؟
حقائق یہ ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے ہفتے کے روز سرفراز احمد کو لندن سے فون کرکے بتادیا تھا کہ منگل کو لاہور تشریف لائیں آپ کو ورلڈ کپ کیلئے کپتان مقرر کیا جا رہا ہے۔
پیر کی شب پاکستان کرکٹ بورڈ نےعجلت میں طلب کی گئی پریس کانفرنس میں میڈیا کو صر ف یہی بتایا کہ کسی اہم موضوع پر پریس کانفرنس طلب کی گئی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ اگر سرفراز احمد ہی کو کپتان برقرار رکھنا چاہتا تھا تو 30 جنوری کو پریس ریلیز میں پاکستان کرکٹ بورڈ کچھ اور بیان کررہا تھا۔
30 جنوری کو پی سی بی کا کہنا تھا کہ سرفراز مستقبل میں کپتان ہوں گے یا نہیں، فیصلہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے بعد ہوگا۔ کپتان کا تقرر سیریز بائی سیریز کیا جاتا ہے۔ مارچ میں پاکستان سپر لیگ کے بعد آسٹریلیا کی سیریز کیلئے کپتان کا اعلان کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیا میں جاری قیاس آرائیوں کے بعد سرفراز احمد کو ہفتے کو فون پر بتایا گیا کہ منگل کو انہیں ورلڈ کپ کیلئے کپتان مقرر کردیا جائے گا۔
پی سی بی ترجمان نے اعتراف کیا کہ ہمارے بیان پر غلط تاثر لیا جارہا تھا جس کو درست کرنے کیلئے قیاس آرائیوں کا خاتمہ کیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کی کپتانی کے حوالے سے جو قیاس آرائیاں ہورہی ہیں اسے ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
تاہم ترجمان نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ فیصلہ کسی دباؤ یا عجلت میں کیا گیا ہے۔ سرفراز احمد کو ہنگامی طور پر جنوبی افریقا سے بلایا گیا تھا تاہم چیئرمین احسان مانی کو سرفراز احمد کی کپتانی پر کوئی خدشات نہیں تھے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم بالکل کلیئر تھے کہ ورلڈ کپ میں کپتان سرفراز احمد ہی ہوں گے۔ سرفراز احمد کی تقرری کیلئے چیئرمین نے اپنا صوابدیدی اختیار استعمال کیا لیکن چیئرمین نے مکی آرتھر اور انضمام الحق سے بات کی دونوں نے سرفراز احمد کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ احسان مانی کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اعلان میں تاخیر کی گئی تاہم اب یہ معاملہ ختم کرکے کپتان کو کرکٹ پر فوکس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔