لاہور (جیوڈیسک) نئے پی سی بی آئین کی تشکیل کیلیے سپریم کورٹ کے 3 ججز کی خدمات لی جائینگی، یہ انکشاف چیئرمین نجم سیٹھی نے ایک انٹرویو میں کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ 8 ماہ تک عہدے پر رہوں گا، اگلے بورڈ الیکشن میں حصہ لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ کی طرف سے 10 فروری کے نوٹیفکیشن میں ذکاء اشرف کو عہدے سے ہٹانے اور گورننگ بورڈ ختم کرکے معاملات مینجمنٹ کمیٹی کے سپرد کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا، یہ بھی کہا گیا کہ عبوری سیٹ اپ کی مدت 4 ماہ ہوگی تاہم چیف پیٹرن وزیر اعظم نواز شریف اس میں ضرورت کے مطابق توسیع کرسکیں گے۔
ایک انٹرویو میں نجم سیٹھی نے کہاکہ زیادہ سے زیادہ 8 ماہ تک عہدے پر رہوں گا، سابق چیئرمین ذکا اشرف نے رات کے اندھیرے میں پی سی بی کا اپنی مرضی کا آئین بنایا، پورا نظام متنازع اور اس کا مقصد الیکشن کے بجائے سلیکشن تھا، اسے بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بورڈ کے معاملات کو درست کرنے کا ہدف دیا ہے، میرے پاس اب مکمل اختیارات ہیں، نیا آئین بنانا مقصد ہے جو کہیں زیادہ جمہوری ہو گا، اس میں ہر کسی کا احتساب بھی کیا جا سکے گا، آئین سازی کا کام سپریم کورٹ کے 3 جج کرینگے، نجم سیٹھی نے واضح کیا کہ خود پی سی بی کے آئندہ الیکشن میں حصہ نہیں لونگا۔
انھوں نے کہا کہ ذکاء اشرف کو بگ تھری کے معاملے میں وزیر اعظم سے بات کرنے کی ضرورت نہیں تھی، وہ خود بھی پاکستان کے مفاد میں بہتر فیصلہ کر سکتے تھے، میں پاکستان کی عالمی تنہائی پر بہت افسردہ ہوں۔