لاہور (جیوڈیسک) اسے پاکستان کرکٹ بورڈ کی نا اہلی کہیے یا پھر لا علمی کہ پاکستان کپ کل سے فیصل آباد میں شروع ہونے جا رہا ہے اور بلوچستان کی ٹیم میں شامل دو رمیز راجہ جونیئرز فٹبال بن کر رہ گئے لیکن دونوں کو ہی معلوم نہیں کہ ان میں سے کون کھیلے گا اور کسے باہر بیٹھنا پڑے گا۔
پاکستان کپ کے لئے ٹیموں کی ڈرافٹنگ ہوئی تو رمیز راجہ جونیئر کو بلوچستان کی ٹیم میں شامل کیا گیا اور پی سی بی حکام کی جانب سے میڈیا کو فراہم کی گئی لسٹ میں بھی رمیز راجہ جونیئر کا نام ہی شامل تھا لیکن صورت حال اس وقت دلچسپ رخ اختیار کر گئی جب ڈومیسٹک کرکٹ میں کراچی اور کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے دو رمیز راجہ جونیئر سامنے آ گئے۔ کراچی سے تعلق رکھنے والے رمیز راجہ جونیئر کا نام پلیئرز کی ڈرافٹ لسٹ میں شامل ہی نہیں تھا لیکن پی سی بی کی نااہلی کے باعث وہ فیصل آباد اسٹیڈیم بھی پہنچ گئے اور بلوچستان کی ٹیم نے انھیں اپنے اشتہارات میں بھی شامل کردیا۔ بلوچستان کے کپتان اظہر علی بھی یہی سمجھے کہ ان کی ٹیم میں شامل کھلاڑی کراچی کا رمیز راجہ جونیئر ہے لیکن بعدازاں یہ واضح ہوا کہ بلوچستان میں شامل کھلاڑی کوئٹہ کی ٹیم کے کپتان رمیز راجہ جونیئر ہیں۔