پی ڈی ایم کا ضمنی انتخاب لڑنے کا اعلان، سینیٹ الیکشن کا فیصلہ بعد میں ہو گا

PDM

PDM

اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا۔

مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس جاتی عمرہ میں ہوا جس میں حکومت مخالف تحریک اور دیگر معاملات پر غور کیا گیا۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، صدر آصف زرداری اور شیری رحمان ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میڈیا پرپی ڈی ایم کے اختلافات کی خبریں چلائی جاتی ہیں لیکن یہ خبریں دم توڑچکی ہیں، پی ڈی ایم پہلے سے مضبوط ہے، اس بات کافیصلہ بھی کیا جائیگا کہ لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف کیا جائے یاراولپنڈی کی طرف۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے نجات کیلئے پی ڈی ایم پہلے سے زیادہ پرعزم ہے، میڈیا کے مظلوم طبقے کے ساتھ ہم شانہ بشانہ کھڑے ہیں، تمام اراکین کے استعفے پارٹی قیادت کو پہنچ چکے ہیں، ایک ہدف حاصل ہو چکا ہے، حکومت کے پاس ایک ماہ کی مدت ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم کی قیادت لانگ مارچ کی تاریخ کااعلان بعد میں کریگی، عمران خان ایک مہرہ ہے، 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کےدفتر کے باہر پی ڈی ایم کا مظاہرہ ہو گا، نیب دفاتر کے سامنے بھی مظاہرے کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ صرف حزب اختلاف کے خلاف بنایا گیا ہے، خواجہ آصف کی گرفتاری کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ایک ماہ بعد استعفوں اور لانگ مارچ کی حکمت عملی طے کریں گے، ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے، سینیٹ انتخابات سے متعلق فیصلہ بعد میں کرینگے۔

فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ محمد علی درانی بغیر پروگرام کے آئے تھے، محمد علی درانی نے نیشنل ڈائیلاگ کا فلسفہ بیان کیا، میں نے کہا مذاکرات خارج ازامکان ہیں، بات ختم ہو گئی، تمام جماعتیں متفق ہیں ہم نےتحریک کارخ صرف ایک مہرے کی طرف نہیں موڑنا، نیب اپوزیشن کے خلاف ایک مہرے کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، ثابت ہوگیا کہ یہ احتساب نہیں انتقام ہے۔