اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے میں تاخیر پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کے لیے کارکنان جمع ہو گئے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد کے مختلف مقامات پر پی ڈی ایم کے ورکرز کی بڑی تعداد جمع ہونا شروع ہو گئی ہے جب کہ پی ڈی ایم کی قیادت مولانا فضل الرحمان کے گھر سے پر کنٹینر پر سوار ہوکر الیکشن کمیشن کی طرف جائے گی جب کہ مظاہرے میں بلاول بھٹو زرداری شریک نہیں ہوں گے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرے کے پیشِ نظر اسلام آباد انتظامیہ نے تیاریاں کرلی ہیں۔
احتجاج کے پیش نظر الیکشن کمیشن کی عمارت کے سامنے رکاوٹیں اور خاردار تاریں لگادی گئی ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کی عمارت تک کے راستے کو مکمل سیل کردیا گیا ہے، مظاہرین سرینگر ہائی وے سے ریڈ زون میں داخل ہو سکیں گے۔
اپوزیشن کے احتجاج کی وجہ سے ریڈ زون میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے، ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جب کہ تمام اہم عمارتوں کی سکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کے اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں جن میں 1800 سے زائد پولیس جوان سکیورٹی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جہاں سے امن وامان کی صورتحال کی مانیٹرنگ کی جائے گی جب کہ سیف سٹی کے کیمروں کے ذریعے بھی ریڈ زون کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزارت داخلہ میں قائم کنٹرول روم کا دورہ کیا اور سہولیات کا جائزہ لیا جب کہ آئی جی اسلام آباد نے الیکشن کمیشن کا دورہ کرکے سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
احتجاج سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نےکہا کہ دشمن قوتوں نے پی ٹی آئی کو فنڈنگ کی ہے، اگریہ لوگ راستہ نہ کھولتے تو ہم کنٹینر اٹھاکرپھینک دیتے، ہمیں ان کی طاقت معلوم ہے،یہ بازوآزمائے ہوئے ہیں۔