عرب امارات (اصل میڈیا ڈیسک) متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ الشیخ عبد اللہ بن زاید آل نھیان نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ امن اور خوش حالی کے نئے دور میں داخل ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امن معاہدے کے بعد خطے میں استحکام کے حصول کا روایتی طریقہ کار تبدیل ہو گیا ہے۔
منگل کے روز ایک بیان میں اماراتی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے امن معاہدے نے امن اور استحکام کے حصول کا روایتی انداز فکر بدل ڈالا ہے۔ انہوں نے برلن میں اپنے اسرائیلی ہم منصب گیبی اشکنازی سے پہلی براہ راست ملاقات کے موقع پر کہا کہ اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے معاہدے سے امن اور خوش حالی کے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ گیبی اشکنازی نے کہا کہ امارات کے ساتھ امن معاہدہ خطے میں امن واستحکام کا ذریعہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے ایک بار پھر فلسطینیوں پر مذاکرات کی میز پر واپسی پر زور دیا۔
خیال رہے کہ قبل ازیں اماراتی وزیر خارجہ الشیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان نے اسرائیلی وزیر خارجہ گیبی اشکنازی کے ہمرہ برلن میں یہویوں کے ہولوکاسٹ کے حوالے سے نصب تاریخی یادگار کا بھی دورہ کیا تھا۔
ان کے ہمراہ اس دورے پر جرمن وزیر خارجہ ھائیکو ماس بھی موجود تھے۔
برانڈ برگ کے مقام پر سنہ 2005ء میں نصب کی اس تاریکی یاد گار اور تاریخی میوزم کے بارے میں اماراتی وزیر خارجہ کو بریفنگ دی گئی۔
متحدہ عرب امارات نے 13 اگست کو امریکا کی نگرانی میں اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب کے ساتھ بہ تدریج تعلقات کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ دونوں ملکوں نے امریکا کی ثالثی کے تحت 15 ستمبر کو امریکا میں مشترکہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔