لاہور (جیوڈیسک) سانحہ لاہور میں گاڑیوں کے شیشے توڑنے اور لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچا کر شہرت حاصل کرنے والے گلو بٹ کا کہنا ہے کہ میں امن کا سفیر ہوں لہذا مجھے گلو کریسی کے بجائے قوم کے سپاہی کے نام سے پکارا جائے۔
گلو بٹ کا کہنا تھا کہ جو کچھ سانحہ لاہور میں ہوا اس پر پوری قوم سے معافی مانگتا ہوں اور درخواست کرتا ہوں کہ میرا نام گلو کریسی کی حیثیت سے نہ پکارا جائے۔ انہوں نے پوری دنیا سے درخواست کی کہ انہیں گلو کریسی کے بجائے گلو بٹ پاکستانی سولجر اور محافظ کے نام سے مشہور کیا جائے، مجھے اس بات پر فخر ہو گا کہ میں پاکستان کا محافظ ہوں، گلو تو بہادی کی علامت ہے اور یہ پاکستان کا دوسرا نام ہے۔ گلو بٹ کا کہنا تھا کہ امریکا ہمارے ملک میں ڈرون حملے کرتا ہے، بھارت ہمارے معصوم لوگوں کو شہید کرتا ہے اور فلسطین میں اسرائیل جو ظلم کر رہا ہے تو انہیں کیوں دہشت گرد نہیں کہا جاتا۔
گلو بٹ نے کہا کہ نہ میں بدمعاش ہوں اور نہ ہی میرا خاندان بد معاش ہے، جو کچھ لاہور میں ہوا وہ کرنے کا میرا کوئی ارادہ نہیں تھا، میں تو وہاں 2 فریقین کے درمیان صلح کرانے گیا تھا اور میں نے پولیس اور دوسرے فریق کے درمیان صلح کرائی لیکن میڈیا نے وہ سب کچھ نہیں دکھایا۔