پاکستانیوں کی زبان پرتو امن کی آشا کی رٹ

Pakistan

Pakistan

پچھلی کئی دہائیوں سے پاکستان میں شدت سے ہونے والے فرقہ ورانہ فسادات اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی سمیت سارے ملک میں طرح طرح کے پیش آنے والے بم دھماکوں کے واقعات اور اِن دھماکوں کے نتیجے میں معصوم انسانوں کی ہلاکتوں کے بعد پیداہونے والی صُورتِ حال سے کون ایسا شخص ہوگا جو واقف نہ ہواور اِسی کے ساتھ ہی ملک کے طول ارض میں بسنے والا کوئی ایسا پاکستانی نہیں ہے جو آج یہ بھی نہ جانتا ہوکہ پاکستان میں ہونے والے فرقہ ورانہ فسادات اور دہشت گردی کے واقعات کے پسِ پست ہمسایہ ملک بھارت کی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے مگرپھربھی یہ ہم پاکستانیوں کا ہی بے مثل ظرف ِ عظیم ہے کہ ہم نے کبھی بھو ل کر بھی اِس مُلک اور اِس کے خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھ کا ذکرکہیں بھی نہیں کیاہے جو گزشتہ کئی سالوں سے ہمارے یہاں قتل وغارت گری اور بہانے بہانے سے دہشت گردی کا بازار گرم کئے ہوئے ہیں۔

جبکہ آج ہم پاکستانیوں کی اِس نقطے پر کوئی دورائے نہیںہے اور کوئی بھی پاکستانی اِس سے اِنکار نہیں کر سکتا ہے کہ ہمارے یہاں ہونے والی ہر چھوٹی بڑی دہشت گردی کے پیچھے بھارت اور اِس کی خُفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں مگر ہم پاکستانی محض خطے میں امن کی آشاجیسے نیک اور پُرخلوص جذبوں کوپروان چڑھانے کے خاطر بھارت کا نام لینا تک گوارہ نہیں کرتے ہیں کہ کہیں بھار ت ہماری اِن حقائق پر مبنی باتوں سے ناراض نہ ہو جائے اور اِس کے اِس روئے کی وجہ سے کہیں امن کی آشاکو ٹھیس نہ پہنچ جائے اورکہیں امن کی آشاکا نیک جذبہ یکطرفہ (صرف پاکستان کی جانب سے )ہی ہوکر نہ رہ جائے ہم چاہتے ہیں کہ اِس کارِ خیرمیں بھارت بھی اُسی طرح اپناحصہ ڈالے(اَب تک جو اپنے رویوں سے نہیں ڈال رہاہے )جس طرح ہم پاکستانی نیک نیتی سے ڈال رہے ہیں۔

مگرپاکستانیوں کے اِن نیک جذبوں کے برعکس بھارتیوں کی جانب سے روارکھے گئے روکھے پھیکے رویوں اور اِن کی عیاری و مکاری کی وجہ سے مجھے یہاں بڑے افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ جیسے خطے میں امن کی آشاکی ضرورت صرف ہم پاکستانیوں کو ہی ہے اور پاکستان خطے میں امن کی آشاکے لئے کتنا فکر مند ہے ..؟اِس کا اندازہ ساری دنیا کو ہے مگر لگتا ہے کہ جیسے بھارتیوں کو اِس سے کوئی غرض نہیں ہے اور شایدیہی وجہ ہے کہ بھارتیوں کو پاکستان کی اِس سوچ و فکر میں ہماری کوئی کمزروی نظر آ رہی ہے تب ہی اِنہوں نے بغیر کسی تحقیق کے گزشتہ دنوں بھارتی ریاست آندھر اپردیش کے شہر حیدرآباد دکن میں ہونے والے بم دھماکوں کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھیرا دیا ہے اِس کی ایک مثال بھارتی جنتا پارٹی کے ایک جنونی انتہا پسند ہندو لیڈر ایل کے ایڈوانی کی ہے اِس نے تو پاکستان پر الزامات کی بارش کرنے کی حد ہی کر دی ہے۔

Pakistan India

Pakistan India

ایک موقع پر اِس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بے سوچے سمجھے حیدرآباد دکن بم دھماکوں کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا اور اِس بھارتی جنونی ہندو ایڈوانی نے نہ صرف یہ کہا بلکہ موقع غنیمت جان کر جنونی ایڈوانی نے یہ بھی کہہ دیاکہ پاکستان بھارت کے خلاف درپردہ جنگ میں ملوث ہے اِس موقع پر ایڈوانی نے گزشتہ دہائیوں میں بھارت میں ہونے والی تمام دہشت گردی کے ڈانڈے پاکستان سے ملاتے ہوئے کہاکہ ہمسایہ ملک پاکستان پچھلی چنددہائیوں سے بھارت کے خلااف جنگ چھیڑنے میں کامیابی حاصل نہیں کر سکا تو اِس لئے اَب اِس نے درپردہ اِس قسم کی جنگ شروع کردی ہے اور اِسی جنونی ہندؤ رہنما ایل کے ایڈوانی جویہ نہیں چاہتا کہ خطے میں پاکستان کی کوششوں سے امن کی آشا پروان چڑھے اِس نے اپنی ٹانگ اُونچی رکھتے ہوئے انتہائی مدبرانہ انداز سے یہ بھی کہہ دیا کہ ہمسایہ ملک بھارت کے لئے مشکلات پیدا کرنے کے لئے دہشت گردی کا سہارا لے رہا ہے اور اِس ہی کے ساتھ ہی اِس انتہا پسند ہندو رہنما نے اپنے بھارتیوں کو اُکسانے کے خاطر پورے وثوق سے یہ تک کہہ دیا کہ اِس میں کوئی شک کہ حیدرآباد دکن دھماکوں میں ہمسایہ ملک کا ہاتھ ہے۔

بات صرف یہیںختم نہیں ہوئی بلکہ دوسری طرف نااہل اور پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈوں کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہ جانے دینے والا بھارتی میڈیا بھی ہے جو حیدرآباد کے بم دھماکوں میں پیچھے نہیں رہااِس نے حسب روایت اِس مرتبہ بھی ایسا ہی کیا مگر اِس مرتبہ تو بھارتی میڈیا نے بھی اپنی نااہلی اور باخبری کی حد کر دی اور اپنی نااہلی کا ریکارڈ”16جنوری کو کراچی میں مبینہ طورپر کالعدم تحریک طالبان کے ہاتھوں قتل کئے جانے والے ایم کیو ایم کے رُکن سندھ اسمبلی مقتول منظرامام کو دہشت گرد قرار دے کر”خود ہی توڑ دیا ہے بھارتی میڈیاجو اپنے ملک کے جنونی اور انتہاپسند سیاستدانوں ، حکمرانوں اور عوام کی بھرپور عکاسی اور پاکستان کے خلاف زہراگلنے میں اپنا ثانی آپ ہے جب اِس نے حیدرآباد دکن میں گزشتہ ہفتے ہونے والے دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ ایم کیو ایم کے مقتول رُکن سندھ اسمبلی منظر امام کو قرار دے دیا تو اِس کی قابلیت اور باخبر ہونے کی قلعی بھی کھل گئی جو مقتول منظر امام کی تصویر دکھاد کھ اکر اور چیخ چیخ کر اپنے جنونی ہندؤں کو آگ بگولہ بناتا رہا اور اِنہیں یقین دلاتا رہا کہ آندھرا پردیش کے شہر حیدر آباد میں حالیہ بم دھماکوں کی منصوبہ بندی اِس منظر امام نامی شخص نے کی تھی جو بھارت کی کئی ریاستوں کی پولیس کو مطلوب ہے۔

بھارتی ٹی وی کی نااہلی اور اِس کا جنون یہیں ختم نہیں ہوا جبکہ اِس کم ظرف اور نااہل بھارتی ٹی وی نے اِس کے ساتھ ہی یہ دعوی ٰ بھی کر دیا کہ واقعے کے بعد ہماری بھارتی پولیس جو کارکردگی کے لحاظ سے امریکی اور برطانوی سمیت دنیاکی کسی بھی پولیس سے کم نہیں ہے اِس نے تُرنت منظرامام کی گرفتاری کے لئے کارروائیاں شروع کر دی ہیں اور اِسی کے ساتھ ہی بھارتی ٹی وی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ریاست جھاڑ کھنڈ کی پولیس کے اعلیٰ افسران جو ملزمان کی فوری گرفتاری میں مہارت رکھتے دنیا بھر میں مشہور ہیں اُنہوں نے بھارتی حکمرانوں ، میڈیا اور عوام سے کہا ہے کہ ہم 22فروری کو حیدرآباد دکن میں ہونے والے بم دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ منظر امام کو تُرنت گرفتار کر کے بھارتی قوانین کے مطابق سزا دلوائیں گے اور بھارتیوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

بھارتی میڈیاکا مقتول منظر امام جوسولہ جنوری کو ناحق دہشت گردوں کی کارروائی کا نشانہ بنے اور جہانِ فانی سے کوچ کرگئے اِنہیں حیدر آباد بم دھماکوں میں دہشت گرد ٹھیرائے جانے کا جھوٹا دعویٰ کیا بھارتی میڈیا کی نااہلی اور خطے میں پاکستان کی امن کی آشاکی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش نہیں ہے…؟ اور کیا بھارتیوں کا پاکستان دشمنی میں اِس حدکو پہنچ جانا اِس قابل نہیں ہے کہ ہم بھی بھارتیوں کے اِس روئے کا جواب اِسی طرح دیں آج جس طرح بھارتی ہمارے نیک جذبوں کو اپنے پیروں تلے کچل کردے رہے ہیں…؟کیا ہم پاکستانیوں کو یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ ایک ہم پاکستانی ہیں جو امن کی آشاکی رٹ لگا کر اپنی زبانیں گھس رہے ہیں اور بھارت کی جانب سے مسلسل ناقابلِ برداشت لگائے جانے والے الزامات کے باوجود بھی ہم نے برداشت کا دامن اپنے ہاتھ سے نہیں چھوڑاہے اور بھارت کو خطے کا پسندیدہ ملک قراردینے کو بے قرار رہیں۔

دوسری طرف کینہ پرور ی کا مسلسل مظاہر ہ کرنے والے بھارتی ہیں جواپنی آنکھوں پر پاکستانیوں سے نفرت کا پردہ چڑھا کر اور اپنی بغلوں میں خنجر چھپا کر اور اپنے سینوں میں پاکستان سے متعلق نفرت کا لاوا بھر کر اپنا اُلو سیدھا کرنے کی سوچ رکھے ہوئے ہیں آخرہمیں کب یہ سوچنا ہوگا کہ ہم کب تک اپنی مصالحت پسندی اور مفاہمتی پالیسی کے سہارے بھارت کی جی حضور ی کرتے رہیں گے اور بھارت ہماری اِسی جی حضوری کو ہماری کمزروی سمجھتے ہوئے ہمیں ساری دنیامیں ذلیل اور خوار کرتارہے گا۔

LK Advani

LK Advani

اَب اِس سارے منظر او پس منظرمیں میری رائے تو یہ ہے کہ بھارتی جنونی ہندؤ رہنما ایل کے ایڈوانی اور بھارتی میڈیا کی حیدرآباد دکن کے بم دھماکوں میں پاکستان کو ملوث کرنے والے الزامات کے بعد کوئی چارہ نہیں رہ جاتا کہ ہم بھارت سے امن کی آشا کی ڈوریں بڑھائیں اور بھارت کو خطے کا پسندیدہ ملک قراردیں اگر پھر بھی ہم نے ایسا کیا تو پھر کیا ہمیں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ آج جو سوچیں اور رویئے جنونی بھارتی حکمران، سیاستدان، عوا م اور بھارتی میڈیا ہمارے متعلق رکھتے ہیں وہ سب ٹھیک ہیں …؟

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com