جنیوا (جیوڈیسک) جنیوا میں قائم بین الاقوامی تنظیم آئی سی اے این نے نوبیل امن انعام کی اطلاع پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ یہ ان کے لیے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔
جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی مہم چلانے والی ایک بین الاقوامی تنظیم آئی سی اے این نے جمعے کے روز امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے کے بعد کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں پر پابندی لگا دی جائے۔
اپنے ایک بیان میں گروپ نے کہا ہے کہ یہ ایک ایسا وقت ہے جب عالمی کشیدگی اپنے عروج پر ہے اور تند و تیز بیان بازی حالات کو با آسانی ایک ایسی خوفناک صورت حال کی جانب دھکیل سکتی ہے جسے لفظوں میں بیان بھی نہیں کیا جاسکتا۔
جنیوا میں قائم بین الاقوامی تنظیم آئی سی اے این نے نوبیل امن انعام کی اطلاع پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ یہ ان کے لیے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جوہری تصادم کے خطرے میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے اور وہ وقت آن پہنچا ہے جب دنیا بھر کی اقوام کو جوہری ہتھیاروں کی واضح مخالفت کا اعلان کرنے کی ضرورت ہے۔
آئی سی اے این کی سربراہ بیٹرائس فیہن نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کے گروپ کو امن انعام کا اعلان ہونے سے کچھ ہی دیر پہلے نوبیل کمیٹی کی جانب سے یہ اطلاع دی گئی ۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ایوارڈ کا ملنا، دنیا بھر کے ان لاکھوں شہریوں کی ان تھک محنت اور کوششوں کو سراہنا ہے جو جوہری ہتھیاروں کے آغاز سے ہی اس کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔ اور یہ بات زور دے کر کہہ رہے ہیں کہ جوہری ہتھیار رکھنے کا کوئی جائز جواز موجود نہیں ہے اور انہیں کرہ ارض پر سے ہمیشہ کے لیے ختم کر دینا چاہیے۔
گروپ کا کہنا ہے کہ یہ ایوارڈ ان دو جاپانی شہروں ہیروشما اور ناگا ساکی کو خراج پیش کرتا ہے جو دوسری جنگ عظیم میں امریکی جوہری حملے کا نشانہ بنے۔
ایک ایسے وقت میں جب امریکہ، شمالی کوریا اور ایران کے درمیان جوہری کشیدگی بڑھ رہی ہے، گروپ نے ان ملکوں بھی پر نکتہ چینی کی جو سیکیورٹی کے نام پر اپنے جوہری ہتھیاروں سےچمٹے ہوئے ہیں۔
گروپ کا کہنا ہے کہ کچھ ملکوں کا یہ خیال کہ ان کے جوہری ہتھیار جائز اور سلامتی کے لیے ضروری ہیں، نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ خطرناک بھی ہے۔
بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ تمام ملکوں کو چاہیے کہ وہ اپنے جوہری ذخیروں کو مکمل طور پر ختم کر دیں۔