کراچی (جیوڈیسک) کراچی امن کا نوبیل انعام آج ملالہ کو ہی ملے ۔علم کی شمع کیلیے پوری قوم دعاگو ہے، ملالہ نے نوبیل انعام کے اعلان سے صرف ایک دن پہلے یورپی یونین کا انسانی حقوق کا سخاروف ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔ ملالہ یوسف زئی دنیا بھر میں اس ملک کی پہچان بن چکی ہے، کون ملالہ یوسف زئی، وہی جس نے جہالت کے اندھیرے کو علم کی روشنی سے شکست دی، ایک سال پہلے گولی کی زبان سے خاموش کرنے کی کوشش بھی اسے اپنے مقصد سے پیچھے نہ ہٹاسکی، روشن آنکھوں والی ملالہ جس کی ہمت کے آگے مصیبتوں کے پہاڑ بھی رائی بن گئے۔
جو مستقبل کی رہنما بن کر اس ملک کی نوجوان نسل کو ستاروں سے آگے لے جانے کے لیے پرعزم ہے، انسانیت پر یقین رکھنے والی ملالہ نے آج یورپی یونین کا انسانی حقوق کا سخاروف ایوارڈ اپنے نام کرلیا،اس کی ہمت اور جرات کا یہ پہلا اعتراف نہیں، ایک سال پہلے سر پر گولی لگی تو حکومت پاکستان نے ستارہ شجاعت ملالہ کی جھولی میں ڈال دیا، ستمبر 2013 میں بچوں کا بین الاقوامی امن کا انعام ملا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ضمیر کا سفیر بنا دیا، اردن کی ملکہ رانیا نے گلوبل سٹیزن ایوارڈ ملالہ کے نام کیا، ہارورڈ یونیورسٹی نے بھی انسانیت کے نام ایک اور اعزاز ہومینیٹیرین ایوارڈ پاکستان کی بیٹی کو دے دیااور اب امن کا نوبیل انعام ملالہ کی راہ دیکھ رہا ہے۔ ہر پاکستانی ملالہ کی کامیابی کے لیے دعا گو ہے، یہ ایوارڈ ملالہ کو ملے نہ ملے لیکن اس ملک کے لیے ملالہ نے امن، محبت اور عزت کے جو ایوارڈ حاصل کرلیے وہ اس سے کوئی نہیں لے سکتا، کوئی بھی نہیں۔