اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کچھ عناصر طالبان کے ساتھ جنگ بندی سے خوش نہیں۔یہ عناصر نہ حکومت کے دوست ہیں، نہ طالبان کے۔برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ کچھ امن مخالف عناصر معاملات بگاڑنا چاہتے ہیں۔ ان عناصر کا کھوج لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک میں حملوں میں کمی آئی ہے لیکن یہ پوری طرح بند نہیں ہوئے۔ نوازشریف نے کہا کہ سکیورٹی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے حکومت، افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیاں قدم بڑھا رہی ہیں، پہلی ترجیح اس مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے کی ہے، اگرمزید خون بہائے بغیر امن ہوجائے تواس سے اچھی کوئی بات نہیں۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حالیہ بیان کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ فوج کے سربراہ کے بیان سے بہت سے ابہام دور ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ بلوچستان کو زخم لگائے گئے اور میں بھی بلوچوں کے زخموں کو محسوس کرتا ہوں۔ صوبے کے ہر شہر کو گیس فراہم کی جائے گی اور سڑکوں کا جال بچھایاجائے گا۔ احساس محرومی کوکم کریں گے۔ بھارت اور افغانستان کے ساتھ تعلقات پروزیراعظم نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ملک میں نئے بجلی گھرلگ رہے ہیں، جلد ہی توانائی بحران پرقابو پالیں گے۔ جیو نیوز کے سینیئِر صحافی حامد میر پرحملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں جب تک حقائق سامنے نہ آ جائیں، قیاس آرائی نہیں کرناچاہیے۔ کمیشن کی تحقیقات کا انتظار کریں سب کو پتہ چل جائے گا کہ کون اس کا ذمہ دار تھا۔