اسلام آباد (جیوڈیسک) قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے امن کے لئے پاکستان اور افغاستان کے طالبان گروپس سے مذاکرات کرنے ہونگے۔
اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشنر سے پارلیمنٹ ہاوس میں ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں دہشتگردوں کی دس پودوں کی نرسری اب ہزاروں میں بدل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں شدت پسندوں سے کئی بار مذاکرات کئے مگر ناکام ہوگئے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ انہیں کسی کی نیت پر شک نہیں مگر حکومت کو دہشتگردی کے خاتمے کے لئے کڑوا فیصلہ کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی رٹ قائم کرنے کے لیے اپوزیشن ہر ممکن تعاون کرے گی۔ خورشید شاہ نے کہا دہشگردی کیخلاف جنگ میں جو حکومت کی حمایت کرے۔ اسے وہ ساتھ لے کر چلے اور جو اختلاف کرے اس کے کیخلاف سخت کاروائی کی جائے اور حکومت ان کے خلاف سخت اقدامات کرے۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کے اجلاس میں فوج کی جانب سے بریفنگ سچائی پر مبنی تھی جبکہ قومی سلامتی اجلاس امن کی جانب ایک اور مثبت قدم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری پندرہ سے سولہ ستمبر تک ہوجائے گی جبکہ الیکشن کمشنر کے لئے رانا بھگوان داس کا نام زیر غور ہے۔