راملہ (جیوڈیسک) فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل فلسطینی قیدی رہا کر دے تو معطل شدہ امن مذاکرات دوبارہ شروع کیے جا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسرائیل طے شدہ فارمولے کے تحت چوتھے مرحلے میں فلسطینی اسیران کی رہائی یقینی بنائے اور تین ماہ کے لیے یہودی بستیوں میں توسیع بند کر دے تو امن مذاکرات کا سلسلہ بحال ہو سکتا ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کے 300 امن کارکنوں کے ایک وفد سے ملاقات میں کہا کہ فلسطینی اور اسرائیلی قوموں کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے پُرامن بات چیت کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ہے، ماضی میں ہونے والے مذاکرات میں ہم نے بھاری قیمت ادا کی، آپ جانتے ہیں کہ کتنی کوششوں کے بعد ہم لوگ ایک ایسی حقیقت پر متفق ہوئے تھے کہ تنازعات کے حل کا واحد راستہ امن بات چیت میں مضمر ہے۔
امریکا کی نگرانی میں نو ماہ تک جاری رہنے والے امن مذاکرات کی گزشتہ ماہ ناکامی کی وضاحت کرتے ہوئے صدر عباس نے کہا کہ مذاکرات کی شرائط پوری نہ ہونے پرامن عمل تعطل کا شکار ہوا لیکن میں پھر بھی اسرائیل کے ساتھ بامقصد مذاکرات کی بحالی کے لیے تیار ہوں۔