کراچی (اسٹاف رپورٹر) اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ پاکستان و افغانستان کا سرحدی علاقہ دہشتگرد گروپوں کا مسکن بنا ہوا ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس کی وجہ سے ہر کسی کو پاکستان میں کہیں بھی حملے کرنے کا حق حاصل ہوگیا ہے یا امریکہ جب چاہے پاکستان کے کسی بھی علاقے میں ڈروں حملہ کرکے پاکستان کی خود مختاری کی دھجیاں بکھیرے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیرپٹی نے امریکی وزیر دفاع کی جانب سے دہشتگردوں کیخلاف ہر جگہ حملے کرنے کے اعلان پر اظہار تشویش و مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو معلوم ہونا چاہئے کہ پاکستان اپنے علاقے میں ان دہشتگردوں کیخلاف اپریشن ضرب عضب جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ افغان حکومت دہشتگردوں کو تحفظ دیتی ہے اسلئے امریکہ پاک افغان بارڈر سیل کرادے تو پاکستان کو اپنے علاقے میں دہشتگردوں کے خاتمے میں آسانی رہے گی کیونکہ پاکستان کے پاس بھی ڈرون ٹیکنالوجی موجود ہے جبکہ امریکہ افغانستان میں موجود دہشتگردوں کا بمباری اور امریکی ڈرون حملے کے ذریعے خاتمہ کردے اور افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کیلئے طالبان کیساتھ خلوص دل سے نتیجہ خیز مذاکرات کئے جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بھارتی فورسز کے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے اس ظلم وتشدد کے باعث جہاں دنیا کے سامنے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہورہا ہے وہیں اپنے حق رائے دہی کیلئے کشمیریوں کی آواز بھی چاروانگ عالم میں پھیل رہی ہے جس سے بھارتی تسلط سے انکی آزادی کی منزل اور بھی آسان ہو رہی ہے ۔یہ بات گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویرنے کشمیر میں نہتے کشمیریوں کی شہادت اور بھارتی مظالم پر تاسف و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہی ۔ گجراتی سرکار نے مزید کہا کہ بھارتی مظالم میں شدت کے باعث اس وقت مسئلہ کشمیر جتنا واضح طور پر دنیا کے سامنے اجاگر ہوا ہے اسکے پیش نظر پاکستانی قوم اور کشمیری عوام پرامید ہیں کہ اب عالمی برادری کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلانے میں ضرور معاون بنے گی اسلئے ضروری ہے کہ پاکستانی حکومت موقع غنیمت جانتے ہوئے کشمیرکیساتھ ریاست جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کے معاملے کو بھی عالمی سطح پر اٹھائے تاکہ بھارت پر عالمی دباو میں اضافہ ہو اور تومسئلہ کشمیر و جونا گڑھ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل پر مجبور ہو !۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) یورپی پارلیمنٹ نے عوامی و جمہوری پارلیمنٹ ہونے کا ثبوت دیا ہے مگر افسوس کہ پاکستان میں نہ تو جمہوریت ہے ‘ نہ یہاں حکمرانوں کو عوامی خواہشات سے کوئی غرض ہے ‘ نہ ہی پارلیمنٹ قومی مفادات کی نگہبان ہے اور نہ ہی عدلیہ غیر جانبدارانہ طور پر آئین کا تحفظ کرتے ہوئے قومی مفادات کا دفاع کررہی ہے۔ پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ عمران چنگیزی ‘میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ اورخان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی و دیگر نے پانامہ لیکس الزامات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے یورپین پارلیمنٹ کی جانب سے 65 رکنی کمیٹی کے قیام کو پاکستانی حکمرانوں‘ پارلیمنٹ ‘ عدلیہ اور مقتدر قوتوں کیلئے قابل تقلید مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن مقتدر قوتوں پر عوام ایمان کی حد تک اعتماد کرتے ہیں وہ بھی تحفظ جمہوریت کے نام پر قومی ‘ عوامی اور ملکی مفادات سے صرف نظر کرتے ہوئے چوروں ‘ لٹیروں اور عوام دشمنوں کو استحصال ‘ نا انصافی‘ ظلم و زیادتی ‘ لوٹ مار اور ملک کی جڑیں کھوکھلی کرنے کا بھرپور موقع فراہم کررہی ہیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )حکومت اور تنظیمات مدارس کے درمیان مدارس کی رجسٹریشن اور انکے نصاب کے حوالے سے معاہدے کو خوش آئندقرار دیتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی نے اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی ودیگر نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن سے نہ صرف انہیں قومی دھارے میں لانے کی راہ ہموار ہو گئی ہے بلکہ ان مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے 35 لاکھ سے زائد طلباءکو مختلف مراحل میں جدید علوم، سائنس، انگریزی اور مطالعہ پاکستان کے مضامین بھی پڑھائے جائینگے اور امتحانات میں پاس ہونیوالے طلباءحکومت کی تسلیم شدہ، انٹر، بی اے اور ایم اے کی اسناد حاصل کر سکیں گے جس سے انہیں ملازمتوں کے حصول میں آسانی ہوگی اسلئے یہ معاہدہ یقینا دہشتگردی اور خود کش حملوں کیلئے خام مال کی فراہمی میں ایک بڑی رکاوٹ کا کردارادا کریگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ہزہائی نیس نواب مہابت خان رائل فیملی فا ¶نڈیشن و ٹرسٹ کے زیر اہتمام کشمیر کی صورتحال پر منعقدہ سیمینار بعنوان ”کشمیر اور پاکستان “ سے خطاب کرتے ہوئے فاونڈیشن کے چیئرمین نوابزادہ غلام محمد خان ‘ جونا گڑھ تھنکرزفورم کی چیئرپرسن بیگم شاہ بانو ‘ جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے الیکشن کمشنر امیر پٹی و دیگر نے کہا کہ کشمیریو پر ڈھائے جانے والے مظالم جہاں افسوسناک و قابل نفرت ہیں وہیں ان مظالم کے باعث نہ صرف بھارت کا اصلی و مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آرہا ہے بلکہ تحریک آزادی کشمیر کو بھی جلا مل رہی ہے اورکشمیر کی آزادی کی منزل قریب آتی جارہی ہے کیونکہ اب عالمی برادری کو ادراک ہونے لگا ہے کہ کشمیر پر بھارتی تسلط مزید جاری دیر قائم رہا تو وہ کشمیریوں کی نسل مٹادے گا اسلئے توقع ہے کہ عالمی برادری بہت جلد اپنا منصفانہ ‘ غیر جانبدارانہ اور ذمہ دارانہ کردار ادا کرتے ہوئے کشمیر میںا قوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کیلئے بھارت کو پابند کریگی ان حالات میں پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے جسے ایک جانب کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی مظالم کو اقوام عالم کے سامنے لانا ہوگا تو دوسری جانب کشمیر میں استصواب رائے کیلئے بھی عالمی لابنگ کرنی ہوگی جبکہ کشمیر کے حوالے سے بھارت پر عالمی دباو بڑھانے کیلئے ضروری ہے کہ کشمیر کی طرح بھارتی تسلط کا شکار ریاست جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کیلئے بھی آواز اٹھائی جائے کیونکہ جونا گڑھ کے حکمران ہزہائی نیس سر نواب مہابت خان کے جونا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کے اعلان اورگورنر جنرل پاکستان قائد اعظم کی جانب سے اسکی منظوری کے بعد ریاست جونا گڑھ پاکستان کا آئینی حصہ ہے جس پر بھارت کا قبضہ ہے اسلئے جونا گڑھ کی بھارتی تسلط سے آزادی کی عالمی تحریک کشمیر کاز اور کشمیر کی آزادی کیلئے مفید و سودمند ثابت ہوگی۔