گجرات: پرامن سنی علماء کرام کیخلاف غیرمنصفانہ کریک ڈائون، بزرگان دین کی کتب پر پابندی اور مساجد کی آواز بند کرنے کیخلاف عالمی تنظیم اہلسنت نے متعدد شہروں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ عالمی تنظیم اہلسنت کے مرکزی امیر حضرت پیر محمد افضل قادری نے علامہ راشد تنویر قادری جیسے دوریش صفت علماء دین کی گرفتاری کو آپریشن ضرب آپریشن کیخلاف خطرناک اور کھلی سازش قرار دیا۔ انہوں نے پاک فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر تحقیقات کریں کہ کون سے عناصر فوج اور ضرب عضب آپریشن کو نقصان پہنچارہے ہیں
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تمام تر توجہ فوجی آپریشن سے ہٹا کر پاک فوج کے حامی و دعا گو پر امن سنیوں کی پکڑ دھکڑ اور مساجد کی آواز بند کرنے پر لگا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اور انتظامیہ افسران باز نہ آئے تو اہلسنت کے علماء ومشائخ دین اسلام اور علماء کی حفاظت کیلئے راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی اور دیگر بد مذاہب بھی اہلسنت کیخلاف مقدمات درج کرانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں
لہٰذا پاک فوج بلا تاخیر اس سازش پر کنٹرول کرے۔ گجرات میں شاہین چوک پر زبردست احتجاجی مظاہرے سے مولانا مختار سعیدی، علامہ ساجد القادری، علامہ عبدالرحمن نعیمی، علامہ فرید القمر سیالوی، مفتی تلاوت خاں، مولانا ابرار ودیگر نے خطاب کیا اور بہت بڑی تعداد میں غلامان رسول نے شرکت کی اور شدید غم وغصہ کا اظہار کیا۔ اس موقع پر قرار داد منظور کی گئی کہ گجرات پر امن ضلع ہے اسے پرامن رہنے دیا جائے۔ دوسری قرار داد منظور کی گئی کہ حکومت وانتظامیہ بارود والوں کی بجائے درود و وسلام والوں کیخلاف کاروائیوں سے باز آجائے۔