اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سزائے موت پر پابندی تاحال برقرار ہے، صدر اور وزیر اعظم کی معاملے پر ملاقات کے بعد ہی کوئی نئی صورتحال سامنے آ سکتی ہے۔ ترجمان وزارت داخلہ عمر حمید خان نے ذرائع سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ 430 قیدیوں کی سزائے موت زیر التوا ہے۔
جبکہ سزائے موت کے 30 کیسز صدر مملکت کو پہلے ہی بھجوائے جاچکے ہیں۔ ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ سزائے موت پر پابندی برقرار ہے تاہم اس پر کوئی نئی صورت حال صدر اور وزیر اعظم کی معاملے پر ملاقات کے بعد ہی سامنے آ سکتی ہے۔