وزارت داخلہ کی جانب سے چار سو دو قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کیلئے صدر مملکت کو بھجوائے گئے مراسلے کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیلنج کر دیا گیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سزائے موت کیخلاف درخواست بیرسٹر ظفراللہ نے دائر کی۔ جس میں مقف اختیار کیا گیا کہ وزارت داخلہ نے چار سو سے زائد قیدیوں کی سزائے موت پر عملدرآمد کیلئے صدر مملکت کو سمری بھیجی ہے۔ جبکہ تمام قیدی کم و بیش عمر قید کی سزا کاٹ چکے ہیں۔ ایک جرم میں دو طرح کی سزائیں نہیں دی جا سکتیں۔
سزائے موت کے خاتمے سے متعلق کیس بھی زیرسماعت ہے۔ اس لیے صدر سزائے موت کے قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری نہیں کر سکتے۔ سپریم کورٹ سے درخواست میں کہا گیا ہے عدالت وزارت داخلہ کے مراسلے کو غیر قانونی قرار دے۔ اور حکومت کو تمام قیدیوں کی سزائے موت ختم کر کے عمر قید میں تبدیل کرنے کا حکم دیا جائے۔