لاہور (جیوڈیسک) قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی کو اسپاٹ فکسنگ کے سزا یافتہ کھلاڑیوں کے حوالے سے احتیاط برتنی چاہیے۔ محمد عامر سمیت فکسر کھلاڑیوں کو کلیئرنس کے فوری بعد نمائندگی دینا خطرے سے خالی نہیں۔
بھارت سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے چیئرمین سری نواسن کے حوالے سے احسان مانی کا کہنا تھا کہ وہ انٹرنیشنل کے بجائے بھارتی کرکٹ کو تحفظ دے رہے ہیں۔
ساتھ ہی انکشاف کیا کہ سری نواسن کو آئی سی سی کا چیئرمین بنانا آسٹریلیا اور انگلینڈ کی کمزوری ہے۔ دونوں کرکٹ بورڈز کو سری نواسن کے آئی پی ایل فکسنگ اسکینڈل سے کیلیئرنس تک انتظار کرنا چاہیے تھا۔