میراں محمد شاہ (جیوڈیسک) صوبائی مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ کچھ لوگ فوج کو وقفہ وقفہ سے اقتدار میں آنے کی دعوت دیتے ہیں لیکن ہم جمہوریت کو ختم کرنے کے لئے فوج کو بلانے اور غیر آئینی قدم اٹھانے کی دعوت دینے کے سخت خلاف ہیں۔
میراں محمد شاہ روڈ پر پی پی پی کی جانب سے بلاول بھٹو کی ہدایت پر لگائی گئی سبیل کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف گذشتہ ماہ بھی لندن گئے تھے ، اُس وقت آصف علی زرداری سے ان کی ملاقات کا کوئی امکان نہیں تھا لیکن اس بار حتمی طور پر کچھ کہا نہیں جا سکتا مولانا فضل الرحمان بھی نواز شریف کے ساتھ لندن میں ہیں اُن کا اپنا بھی معجزہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے ہمارے ساتھ کوئی اچھائی نہیں کی بلکہ ان کے وزرا طیش اور غصہ دلانے کے سوا کوئی کام نہیں کرتے اس کے باوجود ہم نے جمہوریت کا ساتھ دیا، پی پی پی کو کردار ادا کرنے کے لئے کہا گیا ہے یہ ن لیگ کے تکبر کی شکست ہے، اسی لئے کہتے ہیں کہ الفاظ کا انتخاب سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے، سیاست میں کسی کے لئے دروازے بند نہیں کئے جاتے، آصف علی زرداری نے کبھی نواز کے خلاف یا جمہوریت کا ساتھ نہ دینے کی بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ فوج ہمارا ادارہ ہے جو مشکل حالات میں عوام کی مدد کرتا ہے جو اس کا آئینی کردار ہے، اگر جنرل صاحب ریٹائرڈ ہو کر چلے گئے تو ان کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ سندھ میں جی ڈی اے الائنس کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان میں وہ لوگ شامل ہیں جو اپنے گھروں میں شکست کھاتے ہیں اور انہیں جمہوریت میں مزہ آتا ہے لیکن اب کوئی ایسے حالات نہیں کہ جمہوریت کے خلاف سازش ہو، اس اتحاد میں ایک پارٹی کے سوا کوئی قابل ذکر نہیں۔