کراچی : جمعیت علماء پاکستان ضلع شرقی کے صدر علامہ ڈاکٹر وقاص ہاشمی نے کہا کہ ناموس رسالت کا معاملہ ایمان کا معاملہ ہے،کوئی ذی شعور اور غیرت مند مسلمان کسی صورت حضور اکرم ۖ کی شان اقدس میں کوئی بھی نامناسب لفظ نہیں سن سکتا ہے۔
ایمان کی حرارت اور غیرت کا تقاضہ یہ ہے کہ گستاخ رسول کو واصل جہنم کردیا جائے، لیکن جیسے کہ پاکستان کے قانون میں گستاخی رسالت کی سزا ہے اسی لئے علماء نے عوام سے قانون کو ہاتھ میں لینے سے منع فرمایا ہے۔
گورنر تاثیر نے جب گستاخی کی اور آسیہ ملعونہ کی رہائی کی بات کی اور کہا کہ مفتیوں کے فیصلے میرے جوتے کی نوک پر ہیں تو پھر علماء نے اس کے حوالے سے احتجاجی تحریک کی کال دی اور مسلسل عدلیہ اور ایوان کو مطلع کیا جاتا رہا، مگر ملعون تاثیر مزید گستاخیاں کرتا چلاگیا، جس کی وجہ سے اللہ عزوجل نے غازی ممتاز حسین قادری کو وہ ایمانی حرارت دی کہ غازی صاحب نے اللہ کے حبیب کریم ۖ کے گستاخ کو جہنم واصل کردیا،ممتاز قادری شہید کی پھانسی ماورائے شریعت عدالتی قتل تھا۔
ہم آج بھی اس عدالتی فیصلے پر سراپا احتجاج ہیں،جمعیت علماء پاکستان و مرکزی جماعت اہل سنت کے رہنما و قائدین اہل سنت پیر سید اعجاز ہاشمی، قادری احمد میاں خان، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی، پیر میاں عبدالخالق بھرچونڈی، پیر سید عرفان شاہ مشہدی، مفتی عبدالحلیم ہزاری کی اپیل اور ہدایت پر ملک بھر میںجمعیت علماء پاکستان، مرکزی جماعت اہل سنت، انجمن طلبہ اسلام، فدایان ختم نبوتۖ، انجمن نوجوانان اسلام نے عرس غازی ممتاز حسین قادری شہید منایا۔
اس سلسلے میں جے یو پی ضلع شرقی کے تحت ابتدائی طور پر نو مقامات پر عرس غازی ممتاز حسین قادری کی محافل و تحفظ ناموس رسالتۖ کانفرنس منعقد کی گئیں،میمن مسجد میمن نگر میں مرکزی عرس کی محفل سے خطاب کرتے ہوئے جے یو پی ضلع شرقی کے صدر علامہ ڈاکٹر وقاص ہاشمی نے کہا کہ ملک بھر میں کے ہر ضلع و تحصیل نے غازی ممتاز حسین قادری کا عرس مناکر ثابت کردیا کہ قوم ناموس رسالتۖ کے تحفظ کے لئے متحد اور منظم ہے،ناموس رسالتۖ کے قانون میں کسی بھی قسم کی غلطی کی جسارت حکمرانوں کو لے ڈوبے گی، وہ وقت دور نہیں ہے جب ملک کے ایوانوں میں مسجد و مدرسے منتخب ہوکر نظام مصطفیۖ کے عملی نفاذ کے لئے اقدامات کرینگے۔
پی سی ایچ ایس سوسائٹی میں جے یو پی کے تحت منعقدہ عرس غازی ممتاز کی محفل سے خطاب کرتے ہوئے جے یو پی ضلع شرقی کے سینئر نائب صدر علامہ عبدالرحمن نورانی نے کہا کہ جس معاملے کی وجہ سے یہ اقدام اٹھایا گیا اس حوالے سے حکومت ابھی تک چپ ہے اور چاہتی ہے کہ مغرب میں ان کے آقا کی خواہش پوری کرتے ہوئے آسیہ مسیح کو رہا کردیا جائے، مگر غیرت مند مسلمان ایسا نہیں ہونے دینگے، غازی ممتاز قادری کا عرس مناکر پورے ملک کے مسلمانوں نے یہ مطالبہ کردیا ہے کہ ملعونہ آسیہ مسیح کو پھانسی دی جائے۔
بہادرآباد میں جمشید زون کے صدر ندیم نورانی کی رہائش گاہ پر جے یو پی کے تحت منعقدہ عرس غازی ممتاز سے خطاب کرتے ہوئے جے یو پی ضلع شرقی کے جنرل سیکرٹری محمد شعیب برکاتی نے کہا کہ پاکستانی اسلامی نظریاتی مملکت ہے ،یہاں کسی گستاخ رسول کو اپنی پنپنے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں، آپریشن ردالفساد میں قادیانی کی بھی لسٹ بنائی جائے اور ان کی حرکات و سکنات پر نظر رکھی جائے، ملک میں جاری دہشت گردی کی جڑیں قادیانیوں کے مرکزی ربوہ سے جا کر ملتی ہیں۔
قاری اسلم چشتی کی سرپرستی میں دارالعلوم فیض مجددی گلشن 13-d، عبدالرحمن سعید ی کی سرپرستی میں جامع مسجد کرم الہی روفی بینگلوز، عبدالباسط کی نگرانی میں مسجد اکبر پیراڈائز گلشن اقبال، جامعہ مسجد گلزار مدینہ میں علامہ عبدالرحمن کی نگرانی میں، علامہ عبدالوحید نعیمی کی سرپرستی میں جامعہ مسجد صدیقیہ ٹیپو سلطان روڈ، جامعہ مسجد اقصیٰ میں علامہ باروی کی نگرانی میں، جامعہ مسجد امام اعظم میں علامہ قاری غلام حسنی صاحب کی سرپرستی میں، دلارا ریزیڈنسی میں حارث حنیف کی سرپرستی میں عرس غازی ملک ممتاز حسین قادری شہید کی محافل، قرآن خوانی، محفل نعت اور ناموس رسالت کانفرنس منعقد کی گئیں۔
جمعیت علماء پاکستان ضلع شرقی کی جانب سے ضلع کی ہر مسجد میں عرس غازی ممتاز قادری کی محافل کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جمعیت علماء پاکستان و مرکزی جماعت اہل سنت کے مرکزی اعلامیہ کے مطابق مارچ 2017کے مہینے کو تحفظ مقام مصطفیۖ کے تحت منایا جائے گا،ضلع شرقی کی جانب سے مرکزی تحفظ مقام مصطفیۖ کانفرنس مارچ کے آخری ہفتے میں منعقد کی جائے گی۔
جاری کردہ۔۔۔میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان ۔۔۔کراچی ڈویژن( ضلع شرقی)