اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے خود کو وزیراعلیٰ پنجاب بنائے جانے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے نیا شوشہ چھوڑا ہے وہی اس کا جواب دیں۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے یو سی لوہدرہ میں تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست عہدے کیلئے نہیں، عوام کی خدمت کیلئے کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے نیا شوشہ چھوڑا، جو مجھے وزیراعلیٰ بنانا چاہتے ہیں وہی اس کا جواب دیں، میں بکنے والی سیاست کا پجاری نہیں ہوں۔
چوہدری نثار نے کہا کہ آج دشمن آپ کی صفوں میں گھس آیا ہے، اگرعمران کے ساتھ ہوتا تو مشورہ دیتا کہ ایک جگہ پر اکٹھے ہوجائیں، اکتوبر، نومبر، دسمبر میں جو مہنگائی ہوگی وہ عوام کی چیخیں نکال دے گی۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان دوسری پارٹیوں پر تنقید کرتے تھے لیکن خود انہوں نے چند ماہ میں ریکارڈ قرضے لیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت بلدیاتی الیکشن کرا ہی نہیں سکتی، انتظامی یونٹ کو مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، ضلع کونسل کو سرے سے ہی غائب کردیا گیا، تحریک انصاف اگر مقبول جماعت ہے تو بلدیاتی الیکشن کراکر دیکھ لے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی چل کرمیرے پاس آئے لیکن میں نے حلف نہیں لیا اور نہ لوں گا، میرے ساتھ قومی اسمبلی میں ہاتھ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے حوالے سے یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ انہیں وزیراعلیٰ پنجاب بنائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما چوہدری نثار علی خان آئندہ ہفتے رکن پنجاب اسمبلی کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔
چوہدری نثار 25 جولائی 2018 کے عام انتخابات میں رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم انہوں نے حلف نہیں اٹھایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کا حلف اٹھانے کا فیصلہ بلاوجہ نہیں، اگر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہٹانے کا فیصلہ ہوا تو چوہدری نثار وزارت اعلیٰ کے مضبوط امیدوار ہوں گے۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ناراض چوہدری نثار نے آزاد حیثیت سے قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی ایک نشست پر انتخاب لڑا تھا، جس میں انہیں صرف پنجاب اسمبلی کی نشست پر کامیابی ملی تھی۔