اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ عوام کسی ماورائے آئین تبدیلی کو برداشت نہیں کریں گے، اگر کوئی سمجھتا ہے۔
کہ آئین یا اس کی کسی شق کو بائی پاس کردیا جائے گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔ سابق چیف جسٹس پاکستان نے اسلام آباد میں عید ملن پارٹی سے خطاب کیا، ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے۔
کہ آئین یا اس کی کسی شق کو بائی پاس کردیا جائے گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔ ملک میں آئین کے مطابق عوام کو حقوق نہیں ملیں گے تو انارکی پیدا ہو گی۔ جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 9 کے تحت شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت وقت کی ذمے داری ہے۔
لوگوں کو ان کے حقوق نہ ملیں تو وہ بدظن ہوجاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جسٹس شوکت عزیز کی رپورٹ کی روشنی میں سپریم کورٹ کو اسلام آباد کچہری واقعے کا جلد فیصلہ کرنا چاہیے۔
غزہ کی صورتحال پر پاکستان کی جانب سے بھر پور کردار ادا نہیں کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجا ہے ، قانون کا آدمی ہوں ، قانون کے مطابق چلوں گا۔