اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی نے متفقہ امیدوار لانے کیلیے رابطے تیز کر دیئے ہیں۔ ق لیگ اور پیپلزپارٹی نیمتفقہ امیدوار لانے کا فیصلہ کر لیا۔ مولافضل الرحمان کہتے ہیں مشترکہ امیدوار لانے کی کوشش کی حمایت کریں گے۔ اسلام آباد کے سہانے موسم کو صدارتی انتخاب کی سرگرمیوں نے گرما دیا ہے۔ اپوزیشن کی سب سیبڑی جماعت پیپلز پارٹی نے متفقہ صدارتی امیدوار لانے کے لیے دیگر جماعتوں سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔ مسلم لیگ ق نے حکومت اور اپوزیشن کو متفقہ صدارتی امیدوار لانے کی تجویز دے دی ہے۔
ذرائع سے گفتگو کر تیہوئے چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ صدر کا منصب اہمیت کا حامل ہے اس لیے متفقہ صدر منتخب کیا جائے۔ ان کا کہنا تھاکہ اپوزیشن متفقہ امیدوار نہ لائی تو ق لیگ ووٹنگ کا حصہ نہیں بنے گی۔ مخدوم امین فہیم کا کہنا ہے کہ متفقہ صدارتی امیدوار لانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ اس موقع ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان کاکہنا تھاکہ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ امیدوار لانیکے حوالے سیکوششوں کی حمایت کریں گے۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بہتر ہو گا تنازع کی بجائے اتفاق رائے کی جانب جائیں۔ اس موقع پر سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ تاریخی صدارتی انتخاب میں مشترکہ امیدوار کے لیین لیگ سے رابطے میں پہل کریں گے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ صدر کے عہدے کے لیے پیپلز پارٹی کے نظر میں اٹھارہویں ترمیم کے خالق رضار بانی سے بہتر کوئی امیدوار نہیں۔ پارلیمنٹ لارجز میں ہونے والی ملاقات میں میاں رضا ربانی، امین فہیم اور قمر زمان کائرہ بھی موجود تھے۔