ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی) پاکتسان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سابق وفاقی وزیر رکن قومی اسمبلی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ قوم کو گروہی لسانی طور پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔
ملکی مفادات کے خلاف سودے بازی کرنے والے ضمیر فروش حکمرانوں کا یوم حساب قریب ہے،فوج کی نیشنل ایکشن پلان کے تحت پنجاب میں کاروائی پر حکمران سخت پریشان ہیں،وفاقی وزیر داخلہ کے اپنے حلقہ انتخاب میں یو سی کی سطح پر سو سے زائد اجرتی قاتل موجود ہیں جو کئی مقدمات میں پولیس کو مطلوب ہیں، مشرف بابت وزیر داخلہ کی سپریم کورٹ کی غلط تشریح پر قومی اسمبلی میں پنتالیس پارلیمنٹرین نے تحریک التوا جمع کرا رکھی ہے ،حکومتی حلقوں کی جانب سے تحریک التوا واپس لینے پر زور ڈالا جارہا ہے ، کسی صورت تحریک التوا واپس نہیں لونگا،پاکستان م میںڈیمز کی تعمیر میں بھی را کا عمل دخل ہے،نواز شریف دین اور پاکستان کا دشمن اور را کا ایجنٹ ہے،ڈرنے والے نہیں ہر فورم پر حق کی آواز بلند کریں گے ،انٹرا پارٹی الیکشن جمہوری سوچ کی عکا س ہے کار کنان رکنیت سازی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
نئے پاکستان کا خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہوگا ، ان خیالات کا اظہار انھوں نے کونسلر ٹیکسلا میونسپل کمیٹی سید مہتاب حسین شاہ کی اقامت گاہ ماڈل ٹاون میں مشاورتی اجلاس سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا ، ایم این اے غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم ملکی معیشت کے لئے ناگزیر ہے مگر اسے متنازعہ بنا یا گیا، انکا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم کی مخالفت کرنے والے در اصل محب وطن نہیں بلکہ یہ لوگ پاکستان کے دشمن ہیں،اور دشمن کے ایجنڈے کو پروان چڑھا رہے ہیں،انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ، اے این پی اور سندھ کے نیشنلسٹس را کے ایجنٹ ہیں،ہندوستان سندھ طاس معاہدہ میں پاکستان کے حصہ میں آنے والے دریاوں پر ڈیمز بنا رہے ہیں جبکہ ہمارے حکمرانوں نے چپ سادھ رکھی ہے،را کا پاکستان میں انتہائی موثر رول ملک کی تباہی کا باعث بن رہا ہے،انکا کہنا تھا کہ دہشتگرد اسلام اور انسانیت کے دشمن ہیں ،دہشتگردی کے بڑھتے واقعات سے پاکستان کا مایج دنیا میں خراب ہورہا ہے،یہود و ہنود کے ایجنٹوں نے ان ضمیر فروش ایمان فروشوں کے سودے کئے ہوئے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ یہ را کا عمل دخل ہی ہے کہ آج تک پاکستان میں کوئی نیا ڈیم نہیں بنا،اور یہ بھی حقیقت ہے کہ را کا دباو ہ ہی ے کہ کوئی بنک قرضہ دینے کو تیار نہیں،مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ کارکنان تحریک انصاف کی رکنیت سازی مہم میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں ،انھوں نے کہا کہ رکنیت سازی میں پندرہ روز کی توسیع سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے ،اس موقع پرسید اسد علی نقوی،گلزار شاہ ،ملک عمیس رشید،حاجی رحمت اللہ، سردار زبیر خان،ملک مسعود گجر،ملک اسد امیر،ملک ربنواز،حاجی ملک مشتاق،حاجی ریاض اعوان،سید چن شاہ کاظمی،سید وسیم شاہ،شیخ قیصر رسول،خورشید اختر،ملک ظہیر،شیرزا حمد شیہرازی،طارق محمود ملک،جاوید قمر شاکر،افتخار علی،راجہ مشتاق احمدکے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے،غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ ملک میں اہم ترقیاتی کاموں میںجو بڑی رکاوٹیں حائل ہیں ان میں اسرائیل ، ہندوستان اور امریکہ ملوث ہیں ،انھوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ انکے سمیت پنتالیس ممبران قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی میں تحریک التو اجمع کرا رکھی ہے جس کی منظوری کے بعد اسمبلی فورم پر بحث ہونی ہے تاہم حکومتی حلقوں کی جانب سے تحریل التوا واپس لینے کے لئے ہر قسم کا دباو ڈالا جارہا ہے ، انکا کہنا تھا کہ اگر چوالیس افراد نے تحریک التوا واپس لے بھی لی تو وہ واحد آدمی ہونگے جو تحریک التوا واپس لینے والوں میں شامل نہیں ہونگے۔