کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ودیگرنے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب و کراچی آپریشن سے دہشتگردی اور جرائم میں یقینی کمی آئی ہے اور کراچی کی روشنیاں واپس لوٹ چکی ہیں۔ عوام بلاخوف و خطر بازاروں میں گھوم پھر رہے ہیں
مگر اس کے باجود دہشتگردوں کی کمر توڑ دینے یا ان کا گٹھ جوڑ ختم کردینے کے دعووں کو خود دہشتگردوں نے ہی کراچی میں تھانے ‘ اسکول ‘ کالج اور رینجرز چوکی پر دستی بم حملوں کے ذریعے باطل ہی ثابت نہیں کیا بلکہ اپنی موجودگی اور فعالیت کا بھی ثبوت دیا ہے۔
یہی نہیں بلکہ آئی بی کے سربراہ نے بھی پاکستان میں داعش کی موجودگی کا اعتراف کرکے اس کی موجودگی سے انکار کرنے والے وفاقی وزیر داخلہ کے جھوٹ کا پول اور سیکورٹی انتظامات و اداروں کی قلعی بھی کھول دی ہے جو عوام کیلئے تشویش انگیز ہے اور وہ مطالبہ کررہے ہیں جھوٹے دعووں کے ذریعے عوام کو خوش گمانی کا شکار کرنے کی بجائے ہر حال میں عوام کو ہر حقیقت سے باخبر رکھا جائے۔