لاہور: پارلیمانی لیدڑ و امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر اور سیکرٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے طویل لوڈشیڈنگ پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے کہا ہے کہ وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کی جانب سے لوڈشیڈنگ پر عدم کنٹرول کے حوالے سے قوم سے معافی مانگنا 18کروڑ عوام کے ساتھ سنگین مذاق کے مترادف ہے۔
اقتدار سے قبل خوشنما نعرے لگاکر قوم کو بے وقوف بنانے والوں نے مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ملک میں اس وقت شارٹ فال7ہزار میگاواٹ سے زائد ہوچکاہے جس کے نتیجے میں18سے20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے لوگوں کوزندگی اجیرن بنادی ہے۔سحروافطار اور نمازتراویح کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جوکہ حکمرانوں کی بدترین کارکردگی کامظہر ہے۔وزیر اعظم کی برہمی اور حکومتی اعلانات کے باوجود غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کااذیت ناک عمل جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ لوڈشیڈنگ کے خلاف ہر بڑے شہر میں مظاہرے کیے جارہے ہیں۔رہائشی علاقوں میںپانی نایاب ہوچکا ہے۔ساہیوال میں شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث3افراد کی ہلاکت انتہائی قابل مذمت ہے۔حبس آلودہ موسم میں روزہ داروں کی اکثریت افطاری کے بعد ہسپتالوں کا رخ کررہی ہے۔ قیامت خیز گرمی،شدیدحبس اور بجلی کی طویل بندش سے لوگوں کوناقابل بیان ذہنی کوفت کاسامنا کرناپڑرہاہے۔انہوں نے کہاکہ سرکلر ڈیٹ دوبارہ280ارب روپے ہوچکاہے۔حکمران مگر مچھ کے آنسو بہانے کی بجائے حقیقی معنوں میں عوام کولوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلائیں۔حکومت کوایک سال سے زائد کا عرصہ گزرچکا ہے مگرلوڈشیڈنگ میں کمی کی بجائے مسلسل اضافہ ہورہاہے۔عوام کو بے وقوف بنانے کے لئے نت نئے دعوے اور وعدے کیے جارہے ہیں۔جماعت اسلامی کے رہنمائوںنے کہاکہ بجلی کی پیداوار13اورطلب19ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے۔صنعتوں سمیت معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں۔بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لئے لائن لاسز کوختم کرناہوگا۔اس وقت سندھ57ارب،آزاد کشمیر حکومت37ارب اور پنجاب حکومت پانچ ارب کی نادہندہ ہے۔