اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ریمارکس میں عوام کو حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا نہیں بلکہ اپنے ووٹ کا درست استعمال کرنے کا کہا، عدالت میں بیٹھ کر غیرذمہ دارانہ گفتگو نہیں کر سکتے۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے گزشتہ روز کے ریمارکس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی کارروائی پر غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ ہوئی، ایسا بالکل نہیں کہا کہ عوام حکومت کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں ، اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ عوام ہی ان لوگوں کو منتخب کرتے ہیں، شہریوں کو چاہیے کہ ووٹ کا درست استعمال کریں، عوام ایسے لوگوں کو کیوں منتخب کرتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی وی نہیں دیکھا، اخبارات پڑھے ہیں، ہمارے ریمارکس کا غلط مطلب لیا گیا ، عدالت میں بیٹھ میں کر غیرذمہ دارانہ گفتگو نہیں کر سکتے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں اورنج لائن منصوبہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر بادشاہت اور گڈ گورننس کے نام پر بیڈ گورننس ہے، ان سب کے خلاف عوام کو اٹھ کھڑا ہونا ہو گا ۔ انہوں نےکہا کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر مذاق ہو رہا ہے ، عوام کے ووٹ سے منتخب نمائندے ہی ایسے کام کرتے ہیں۔