پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض نیمفت حج کرانے کے معاملے پر ایف آئی اے کو بیان ریکارڈ کرانے کے بعد زرائع سے بات چیت کی۔ ملک ریاض کا کہنا ہے کہ ملک سے بھاگنے والوں میں سے نہیں۔ مفت حج کرانا جرم ہے تو یہ جرم کرتے رہیں گے۔
حج کرپشن کیس میں ملک ریاض نے ایف آئی کو اپنا چار صفحات پر مشتمل تحریری بیان جمع کرا دیا ہے۔ ملک ریاض اپنے وکلا کے پینل کے ہمراہ ایف آئی اے دفتر میں پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
بعد ازاں زرائع سے گفتگو کرتے ہوئے ملک ریاض نے کہا کہ بحریہ ٹان ہر سال اپنے مستحق ملازمین کو مفت حج کراتا ہے انہوں نے کہا کہ بحریہ ٹان اس کے علاوہ بھی درجنوں فلاحی کام کر رہا ہے جس کی رقم کسی سے نہیں لی جاتی بلکہ بحریہ ٹان خود ادا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ دو ہزار نو میں دو سو اور دو ہزار دس میں دو سو اڑتالیس عازمین حج کو حج کرایا جس کی رقم بحریہ ٹان نے ادا کی جبکہ تمام اخراجات کی ادائگی بذریعہ چیک ادا کی گئی۔ ان افراد میں کچھ صحافی بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ حج ویزے سابق وزیر داخلہ کے پی ایس جاوید اقبال کے ذریعے لگوائے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے جو رقم ادا کی تھی اس میں بد نیتی نہیں تھی اور نہ ہی وزارت مذہبی امور سے پیسے لئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر مستحقین کو حج کرانا کوئی جرم ہے تو یہ جرم وہ بار بار کریں گے۔