لاہور (جیوڈیسک) غیر ملکی میڈیا کے مطابق فن لینڈ، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ اور کینیڈا سمیت متعدد ممالک نے اپنی عوام کو گھر بیٹھے ماہانہ بنیادوں پر مستقل آمدنی دینے کا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کینیڈا کے صوبے انٹاریو میں اس نظام کو آزمانے کی شروعات ہو چکی ہے۔ حکومت نے عوامی رائے اور مشاورت کیلئے نومبر 2016ء سے جنوری 2017ء کا وقت دیا ہے۔
اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے سابق سینیٹر ہیوز سیگل نے کہا ہے کہ بنیادی آمدن کے تحت ہر شہری کو 1,320 ڈالرز تک ادا کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ کینیڈا کے صوبے مینیٹوبا میں 1974ء اور 1979ء کے دوران اسی قسم کا ایک پروگرام شروع کیا گیا تھا۔
اس پروگرام کی وجہ سے ایسے خاندانوں کی کفالت کرنے میں مدد ملی تھی جو غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور تھے۔
رپورٹ کے مطابق 1960ء کی دہائی میں اس پروگرام کو سب سے پہلے امریکا میں متعارف کروایا گیا تھا، لیکن بنیادی آمدنی کے اس نظام کو اصل مقبولیت گزشتہ چند سالوں میں ملی۔ متعدد حکومتوں کا کہنا ہے کہ بنیادی آمدنی کا یہ نظام عوام کے لیے آسانی پیدا کر سکتا ہے۔