سندھ (جیوڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے ترجمان نے باچا خان مرکز سے جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ 11 مئی کو تحریک انصاف کے دلفریب نعروں میں آکر ووٹ دینے والے عوام ان کی کارکردگی سے مایوس ہو چکے ہیں اور ضمنی الیکشن میں اے این پی کی کامیابی یقینی ہو چکی ہے، تحریک انصاف کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، تبدیلی کے نام پر ووٹ لینے والوں نے صوبے میں جو تبدیلیاں کی ہیں ان کے منفی اثرات بھی اب ان کو بھگتنا ہونگے کیونکہ اب عوام انہیں بری طرح مسترد کر دینگے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی اتحادی حکومت اندر سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔
اور حالیہ صدارتی الیکشن میں ان کے اختلافات کھل کر سامنے آچکے ہیں اور اب یہ اتحاد زیادہ دیرپا ثابت نہیں ہو گا،صوبے کے وزیر اعلی خود یہ کہہ چکے ہیں کہ اگر ہم 30 اگست تک عوام کو ریلیف نہ دے سکے تو حکومت چھوڑ دینگے، دہشتگردی کیخلاف پالیسی اور عوام کو دہشتگردی سے نجات دلانے والوں کی کی جھوٹی کارکردگی خیبر پختونخوا کی حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے۔
انتخابات سے پہلے جھوٹے دعووں اور عوام کو دہشتگردی سے نجات دلانے والے آج ناکام کیوں انہوں نے کہا کہ کہ کرپشن کے خاتمے کا دعوی کرنے والے خود کرپشن میں ملوث ہو چکے ہیں جبکہ تھانہ اور پٹواری کلچر کی تبدیلی لانے والے ڈیرہ جیل پر حملے کے بعد کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔
حالانکہ خود مرکزی وزیر داخلہ کے مطابق صوبائی حکومت کو جیل حملے سے متعلق چار روز قبل آگاہ کر دیا تھا لیکن وزیر اعلی بے خبر رہے،انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی گڈ گورننس کا پول کھل کر سامنے آ چکا ہے تحریک انصاف کی حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے بجائے ساری ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈال رہی ہے۔