کروڑ لعل عیسن کی خبریں 6/9/2014

Tariq Pahar

Tariq Pahar

کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) کروڑ لعل عیسن میں سادہ لوح افراد کو لوٹنے والا گروہ کئی ماہ سے سرگرم، پولیس ملزمان کو پکڑنے میں ناکام۔ شہریوں کا احتجاج گزشتہ روز پرائیویٹ کلینک پر کام کرنے والا 18 سالہ نوجوان خالد نیشنل بینک رقم نکلوانے گیا اور باہر آیا تو فراڈیوں کے گینگ کا ایک شخص باہر کھڑا تھا۔ رقم گر جانے کا بہانہ کر کے اسی نوجوان خالد کے ہی موٹرسائیکل پر رقم اٹھانے والے شخص کو ڈھونڈنے کیلئے لیہ روڈ نیو بس اسٹینڈ کے قریب لے گیا۔ اور 25 ہزار روپے سے محروم کر دیا۔ گینگ کو سرگرم ہوئے 6 ماہ سے زائد عرصہ ہو چکا ہے جنہوں نے UBL ، HBL کروڑ کے باہر سے 70 سالہ شخص شفیق سودھا ، سابق کونسلر سلمیٰ اور رمضان دودھ والے سمیت کئی افراد کو لوٹ کر لاکھوں روپے سے محروم کر چکا ہے۔ پولیس نے شفیق سودھے کے علاوہ کسی متاثرہ شخص کی رپورٹ درج نہیں کی اور نہ ہی تھانہ سے چند کے فاصلے پر موجود بینکوں سے عوام کو لوٹنے والے گروہ کے افراد کو گرفتار کیا۔ جس سے کروڑ کے شہری عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں۔ شہریوں نے آئی جی پنجاب سمیت اعلیٰ افسران سے کروڑ میں سادہ لوح افراد کو لوٹنے والوں کے خلاف کاروائی اور پولیس کی سستی کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) کروڑ کی سڑکوں پر اونچے اور کھلے ڈھکن گاڑیوں کیلئے نقصان دہ ، ریلوے روڈ ، واڑہ روڈ ، ٹی ایم اے تا بھکر روڈ پر مین ہولز کی اونچ نیچ کی وجہ سے گزرنے والی بہت سی گاڑیوں کے موبل آئل ٹینکیوں اور سائلنسرز ٹوٹنے کے باعث آئل لیک ہو جانے سے نقصان ہو رہا ہے۔ کروڑ کے شہری اور گاڑی مالکان نے ٹی ایم او کروڑ کی شہر پر عدم توجہ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مین ہولز کو درست کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) محسن شاہ ولد حضور حسین شاہ سکنہ چکنمبر 87/TDA کروڑ نے بیان کیا کہ 2 سال قبل میرا اور اچھو نامی شخص کا گاڑیوں کا مشترکہ شو روم تھا۔ شوروم کی الماری میں میری چیک بک UBL کروڑ اکائونٹ نمبر 607301026416 موجود رہتی تھی۔ جو کہ نامعلوم شخص نے چوری کر لی تھی۔ جس کی رپٹ نمبر 14 مورخہ 14-01-2013 کو تھانہ کروڑ میں درج کروائی تھی۔ چیک بک میں 2 عدد چیک دستخط شدہ ہیں اور ایک چیک بینک اور ایک 2 لاکھ 15 ہزار روپے کا تھا۔ اور میرے حصہ دار اچھو نے ایک چیک اپنے لین دین میں میری اجازت کے بغیر ملک یار محمد فتح پور کو دے دیا اور ملک یار محمد نے Payment (ادائیگی) نہ ہونے پر میرے خلاف 489F کا مقدمہ تھانہ کروڑ میں درج کروایا۔ حالانکہ میرا یار محمد اور اچھو سے کسی قسم کا لین دین نہ تھا۔ میرے ساتھ بہت بڑی زیادتی اور فراڈ ہوا ہے۔ مجھے اس مقدمہ میں ہزاروں کا نقصان اور ذہنی کوفت ہوئی ہے۔ ہائی کورٹ ملتان بنچ ملتان سے ضمانت پر رہا ہوں۔ مجھے خطرہ ہے کہ چیک بک کے دیگر پرت پر میرے خلاف مزید جھوٹے پرچے نہ دے دیئے جائیں۔ جس کی مجھے کئی بار ملک یار محمد اور اچھو نے دھمکی دی ہے۔ جن سے مجھے جانی و مالی خطرہ ہے۔ پولیس کے اعلیٰ حکام سے استدعا ہے کہ میری حق رسی کروائی جائے اور ظالموں سے بچایا جائے۔