کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائی کورٹ نے بھارتی خواتین کو پاکستانی شہریت دینے سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ لوگوں نے پاکستانی شہریت کو مذاق بنالیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں 2 بھارتی خواتین کی جانب سے پاکستانی شہریت کے لیے درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران خواتین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کی موکلہ شہناز2008 میں اپنے شوہر حاجی محمد اوربیٹی شہانہ پاکستان آگئیں تھیں، 2010 میں حاجی محمد کا انتقال ہوا تو اس نے بیٹی کی شادی پاکستانی مرد سے ہی کردی، اب وہ دونوں پاکستانی شہری ہیں لیکن وزارت داخلہ انہیں شہریت نہیں دے رہی۔
وکیل کا موقف سننے کے بعد درخواست کی سماعت کرنے والے فاضل جج جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیئے کہ لوگوں نے پاکستانی شہریت کو مذاق بنالیا ہے، بھارت سے لوگ پاکستان آکرشادی کرلیتے ہیں اور شام تک انہیں شہریت بھی مل جاتی ہے، ایرانی اورافغانی بھی پاکستانی پاسپورٹ لے کرگھوم رہے ہیں اورجب غیرملکی پاکستانی شناختی کارڈ سمیت پکڑے جاتے ہیں تو قوم کی جگ ہنسائی ہوتی ہے۔
جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیئے کہ یہ حساس معاملہ ہے جس کا ویزہ ختم ہوگیا ہے اسے واپس جانا چاہیئے، ہم نے ایک دفعہ یہ دروازہ کھول دیا تو پورا بھارت یہاں اُمڈ آئے گا۔ عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔