عوام کا حقیقی نمائندہ لالہ طاہر رندھاوا

Lalah Tahir

Lalah Tahir

تحریر : ایم آر ملک

حلقہ پی پی 282 کے عوام کا دُکھ ،رنج اور غصہ اب انقلاب میں تبدیل ہو چکا اگر کوئی اس زعم میں مبتلا ہے کہ حلقہ پی پی 282 کے عوام نمائندگی کا تاج کس کے سر پر رکھیں گے تو رب ذوالجلال ایک عاشق رسول ۖکے حق میں فیصلہ صادر کر چکے کہ خلقِ خدا کو نقارہء ِ خدا سمجھو عوام کے سیلاب کو روکنا اب کسی مگسی یا گرواں کے بس میں نہیں رہا بشارت رندھاوا کے ساتھ عوام کا کارواں جنوبی پنجاب میں ایک تاریخ رقم کر رہا ہے وہ لوگ جن کے بارے میں سوچا تک نہ جا سکتا تھا وہ گھروں سے نکل آئے ہیں اور ڈور ٹو ڈور لالہ طاہر رندھاوا کی الیکشن کمپین میں پیش پیش ہیں اور میں اس کا کریڈت حلقہ پی پی 282کے عوام کو دیتا ہوں جو اس انقلاب کے ہراول بنے۔

عوام سے بنیادی حقوق اور عزت نفس چھیننے کا نتیجہ ہے کہ آج بشارت رندھاوا کے مخالفین منہ چھپاتے پھر رہے ہیں مگسی اپنی تجوریوں کے جتنے منہ کھول دے بشارت رندھاوا کے ایک ووٹ کو بھی توڑنا اب ممکن نہیں عظیم الشان کارنر میٹنگز میں شریک باریش لوگ بشارت رندھاوا کا سچ سننے آتے ہیں وہ درد سننے آتے ہیں جو حلقہ پی پی 282سکے عوام پر10 سالہ اقتدار میں ایک سردار کاا نتقامی کوڑا بن کر برستا رہا اور بشارت رندھاوا ایک قہر بن گیا آج وہی قہر عوام کے سیل ِرواں کی شکل میں لاوا بن کر حلقہ پی پی 282کے ہر شہر ،ہر قصبہ ،ہر گائوں ،ہر گلی میں نکل آیا ہے۔

نادار اور محنت کرنے والوں کے ظاہری سکوت کے نیچے سلگنے والے لاوے کا درجہ حرارت اب بھڑک اُٹھا ہے اور اسے سرد کرنے کا سوچنے والے اب خود بھسم ہو کر راکھ بن جائیں گے حلقہ پی پی 282کے عوام ہر رکاوٹ اور جبر کو توڑ کرفتح کے ہتھیاروں سے لیس ہونے لگے ہیں یہ اضطراب ،یہ ہلچل اور بے چینی کم وقت کی نہیں اس کے پیچھے دس برس کا جبرو تشدد ،ناجائز پرچوں کا طویل عرصہ کارفرما ہے اور بشارت رندھاوا کے عوامی فیصلے نے ظلم کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو ایک نیا جذبہ ،ایک نیا اعتماد ،ایک نئی اُمنگ اور ایک نئی جرات دی ہے اور عوام کے اس سمندر کی سر سراہٹ ذہنوں اور شعور کو جنجھوڑ رہی ہے رب نواز خان کھتران ،چوہدری خالد محمود ارائیں ،چوہدری طارق اولکھ ،ڈاکٹر امتیاز سہیل کی للکاراب شہروں ،دیہاتوں ،گلیوں اور بازاروں سے نکل کر جنوبی پنجاب میں سنائی دے رہی ہے سرداروں کی سیاست بوکھلاہٹ کا شکار اور بشارت کی انتخابی مہم ایک تحریک کی شکل اختیار کر چکی۔

سارے حربے ناکام ہو چکے نواں کوٹ کا غیر سیاسی ایکٹرجو بار بار پارٹیاں بدلنے کی اداکاری کرتا ہے اس طوفانی بغاوت کو اپنی کرپشن کی کمائی سے روکنے کیلئے بے چین ہے مگر حلقہ پی پی 282کے عوام کا دکھ ،رنج اور غصہ اب انقلاب میں تبدیل ہو چکا اور رفیق آباد کی کارنر میٹنگز میں ارائیں قوم کے سپوت چوہدری خالد محمود ارئیں نے حلقہ پی پی 282کے عوام کے ساتھ غداری کرنے والے لٹیروں کے اصل چہروں اور کردار کو بھی بے نقاب کیا اور اس بار جو تحریک اُبھری ہے وہ حریت پرست ،پر استقلال ،پر عزم اور جرات مندانہ ہے اب کوئی سرداری ایجنٹ تھانوں میں بیٹھ کر کسی مظلوم پر اپنی ذلت اور اذیت مسلط نہیں کرے گا کہ بشارت رندھاوا، خالد محمود ارائیں ،ربنواز خان کھتران ،غلام رسول اسڑ ،ملک خضر حیات اعوان کے ہاتھ ہر ظالم کے گریبان تک پہنچنے کیلئے اُٹھ چکے کسی سردار کا خوف اور ڈراُن کی چمڑی میں نہیں ایک طویل عرصہ بعد سرداری کا جھوٹا سحر ٹوٹ رہا ہے اور درو دیوار تبدیلی کی گونج سے لرز رہے ہیں سرداروں کے چٹی دلال ،تنخواہ دار منشی ششدر ہیں ،حیران ہیں مایوسی کی دھند چھٹ چکی اور طاہر رندھاوا کی شکل میں ایک نئی صبح کا آغاز ہوا چاہتا ہے ،غلامی اب عوام کا مقدر نہیں رہی۔

قابل احترام ہیں وہ بزرگ جنہوں نے جرات ،ہمت اور انقلابی جدوجہد کا ایک قابل فخر سرمایہ بھی وراثت میں نئی نسل کو منتقل کیا یقیناظلم و جبر اور غداریوں کو عوام کے حافظے اور تاریخ سے نہیں مٹایا جا سکتا مایوسی پھیلی ،غداریاں ہوئیں اور دھیرے ،دھیرے ایک سناٹا اور اندھیرا چھایا مگر بڑوں کے فیصلہ نے ایک نئی تاریخ رقم کی اور کہا جاتا ہے کہ عوامی اور انقلابیتحریک کو اکابرین جہاں چھوڑتے ہیں نئی نسل وہی علم اُنہی ارمانوں کے ساتھ اُسی خون آلود مقام سے بلند کر کے آگے بڑھتے ہیں اور سامراجی دلالوں کی رعونت کے پرخچے اُڑا دیتے ہیں۔

M.R.Malik

M.R.Malik

تحریر : ایم آر ملک