لندن (جیوڈیسک) رپورٹ کے مطابق آکسفام نے ایک وسیع مطالعہ کیا اور دنیا بھر کے امیر ترین لوگوں سے متعلق معلومات جمع کیں جس کے مطابق اس وقت دنیا کے ایک فیصد امیر ترین لوگ جنہیں ارب پتی بھی کہا جاتا ہے دنیا بھر کی دولت کے 48 فیصد کے مالک ہیں یعنی 85 افراد کے پاس اس وقت ایک کھرب 90 ارب ڈالر ہیں جبکہ آئندہ سال اس میں 600 ارب ڈالر کا اضافہ ہو جائے گا جو ان کی دولت کو باقی دنیا کے 50 فیصد سے بھی بڑھا دے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسی رفتار کے ساتھ اضافے کے بعد 2020ء تک یہ لوگ دنیا کے 54 فیصد دولت پر براجمان ہو جائیں گے۔
آکسفام کا کہنا ہے کہ رپورٹ کی تیاری میں کسی بھی انفرادی شخص کی دولت کا سکیل لیتے وقت اس کے مالی اور دیگر اثاثوں کی قیمت کو سامنے رکھا گیا جبکہ اس میں نفع یا تنخواہوں کو شامل نہیں کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2000ء سے 2009ء کے درمیان دولت مند لوگوں کے پاس موجود دولت میں ہر سال کمی واقع ہوئی تھی تاہم 2010ء سے لے کر اب تک ہر سال ان کی دولت میں مسلسل اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے جو دولت کی غیر منصفانہ تقیسم کی خلیج کو اور بھی بڑھا رہا ہے۔