برلن بیورو کے مطابق پیپلز پارٹی جرمنی کے سینئر کارکن و رہنماقیصر ملک نے ایک سچے جیالے کی حیثیت سے بے نظیر بھٹو شہید کی سالگرہ پر اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے،جو اپنا انٹرنیشنل کی وساطت سے پیش خدمت ہے: محترمہ بے نظیر بھٹو صاحبہ کی٦١ویںاورشہادت کے بعد آٹھویںسالگرہ ،پوری دنیا میں رہنے والے پیپلز پارٹی کے کارکن اوربی بی کے چاہنے والے جیالے دنیاکے کونے کونے میں اسی محبت ، جذبہ اور وقار کے ساتھ منارہے ہیں ،جیسے بی بی صاحبہ کی زندگی میں منایا کرتے تھے۔
جس سے جیالوں کا نعرہ” زندہ ہے بی بی زندہ ہے” سچ ثابت ہوتا ہے۔آج بھی بے نظیر بھٹو شہید اپنے جیالوں اور غریب عوام کے دلوں میں بستی ہے، جیسے وہ اپنی زندگی میں بستی تھی۔اس مرتبہ بھی کیک کا ٹنے کے ساتھ جگہ جگہ خون کے عطیات دئے جائیں گے۔ پیپلز پارٹی کامنفرد اور ایک نیا انداز یہ ہے کہ چونکہ انہیں معلوم ہے کہ ہماری قیادت نے اپنی جان کی قربانی پاکستان کے غریب عوام کے حقوق کے لئے دی،لہٰذا انکی سالگرہ اور شہادت کے دن خون کے عطیات دیکر ان کو نذرانہ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم اپنے شہید قائدین کے مشن کی تکمیل کے لئے ہر قسم کی قربانی دیں گے ،یہاں تک کہ اگر اپنی جان کا نذرانہ دینا پڑے توبھی دریغ نہیں کریں گے۔ دنیا بھرمیں جیالے جانتے ہیں کہ دوہزار گیارہ کے الیکشن میں پیپلز پارٹی کا منڈیٹ کیوںچرایا گیا؟ اسلئے کہ جب کوئی انٹرنیشنل ایجنڈا ہوتا ہے توپیپلز پارٹی کی حکومت ختم کردی جاتی ہے یاالیکشن میں دھاندلی کرکے اسکا حق حکمرانی چرایا جاتا ہے۔
آپ سابقہ دور کو دیکھیں تو آپ کو ہر چیز صا ف نظر آجائے گی۔ہر کوئی جانتا ہے کہ بھٹو خاندان کا ہر فرد پاکستان میں جمہوری جدوجہداور عوام کے حقوق کی خاطر قربان ہو گیا۔ اگر اس الیکشن کے بعد پیپلزپارٹی بھی اعلان کر دیتی کہ ہم الیکشن کو نہیں مانتے تو پاکستان سے جمہوریت کا بستر گول کر دیا جاتا اور جو قربانیاں پارٹی کارکنو ںاور اسکی قیادت نے دی ہیں وہ ضائع ہوجاتیں۔اسلئے میں سمجھتا ہوں کہ بی بی صاحبہ کی شہادت کے بعدشریک چیر مین آصف علی زرداری صاحب نے جس برد باری اور حکمت عملی سے کام لیا۔
PPP
یہ بھی انشااللہ تاریخ ثابت کرے گی کہ پیپلز پارٹی صرف اقتدار کی سیاست نہیں بلکہ ملکی، جمہوری اور غریب عوام کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے اور اسکی قیادت نے ہمیشہ پاکستان کا مفاد ہمیشہ سامنے رکھا نہ کہ اپنا بزنس۔ میں جانتا ہوں کہ پوری دنیا میں جیالے اداس ہیں، ایکدوسرے کو سوالیہ نظروں سے دیکھتے ہیں، ناراض ہیں اور سوچتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کیا ہو ا ؟وجہ یہ ہے کہ پی پی پی کے جیالوں کا مزاج کسی اورجماعت کے کارکنوں سے نہیں ملتا،اسی طرح جیالے کو قائدعوام جناب ذوالفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید جیسا پیار بھی کہیں سے نہیں ملا۔
تو کیا یہ مان لیا جائے کہ وہ سب ختم ہو گیا ؟ وہ شہادتیں جو غریب عوام کے حقوق کے لئے دی گئیں،ضائع ہو گئیں ؟ نہیں ہرگز نہیں ۔ اللہ تعالیٰ بھی ان قربانیوں کو ضائع نہیں کرتا،جو لوگوں نے ا سکی مخلوق کے حقوق کی خاطر دی ہوتی ہیں،اکیس جون کو شہید جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کا دن ہم تجدید عہد کے طور پر منائیں گے اور عہد کریںگے کہ ان کے دئے ہوئے مشن کی تکمیل کے لئے ،ان کی نشانی اور پیپلز پارٹی کے سر پرست اعلیٰ جناب بلاول بھٹو صاحب کے دست وبازو بن کر اپنی قیادت کے مشن کی تکمیل کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔انشاا للہ فتح پاکستانی عوام اور جمہوریت کی ہو گی۔