بدین (عمران عباس) سندھ حکومت کی جانب سے ضلع بدین میں دیئے گئے 400 سی این جی رکشہ جیالوں کو نظر انداز کرکے اپنوں کو دینے کے خلاف پیپلز پارٹی کے جیالوں کا اپنے ایم این ایز ، ایم پی ایز اور ڈی سی بدین کے خلاف احتجاجی تحریک کا آغاز، بلاول بھٹو زرداری سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔۔
پاکستان پیپلز پارٹی ضلع بدین کے سینئر جیالوں کی جانب سے ڈی سی ھٹاﺅ بدین بچاﺅ تحریک کا آغاز کردیاگیا ہے، بدین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرکے علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے جیالوںنے ڈی سی بدین ، پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی ایز اور ایم این ایز پر الزام پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پہلے دی گئی۔
ملازمتوں کی کوٹہ میں سے اپنوں کو نواز کر کوڑے کھانے والے اور جیلیں کاٹنے والے جیالوں کو نذر انداز کیا گیا اور اب حکومت سندھ کی جانب سے دیئے گئے چار سو سے زائد رکشہ جو پیپلز پارٹی کے بیروزگار نوجوانوں کو ملنے تھے وہ بھی ڈی سی بدین نے اپنے من پسند افراد ، ایم پی ایز اور ایم این ایز کو دیکر پارٹی کارکنوں کے ساتھ نا انصافی کی ہے۔
علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے جیالوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیر مین بلاول بھٹو زرداری اور کو چیرمین آصف علی زرداری سے اپیل کی کہ ڈی سی بدین کی جانب سے اپنوں کی دیئے گئے رکشوں کی تحقیقات کرائی جائے اور جیالوں کو نظر انداز کرنے والے ڈی سی بدین کو فوری ہٹا یا جائے۔
دوسری جانب بدین پولیس نے علعل صباح بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے پیپلز پارٹی کے جیالوں کو بھوک ھڑتالی کیمپ پر بیٹھ نے پر گرفتار کرنے اور ان کے خلاف مقدمات درج کرنے کی بھی دھمکی دی لیکن پیپلز پارٹی کے جیالوں نے اس بات کو نظرانداز کردیا اور اپنے حقوق کی خاطر بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کردی۔