لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی مضبوط اپوزیشن کی حامی ہے اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیاں باہمی تعاون میں فروغ دیکھنا چاہتی ہے۔ مگر پنجاب میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے جس طرح مک مکا کر کے اپنے بھائی حامد رشید کو صوبے کی اعلی پوسٹ پر تعینات کر وا لیا ہے اس سے لگتا ہے کہ انہوں نے بدلے میں اپنی زبان پر تالہ لگا لیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کو ایسا اپوزیشن لیڈر قبول نہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ عمران خان پارٹی کے کسی دوسرے ایسے شخص کو اپوزیشن لیڈر کے لئے نامزد کریں جو عوام کے جذبات کی ترجمانی کرے جو ناقص امن وامان، مہنگائی، بے روزگاری اور دوسرے مسائل پر جرات سے بات کرے۔
عمران خان کونسی تبدیلی لانا چاہتے ہیں کہ پنجاب میں حکومت کے منظور نظر کو اپوزیشن لیڈر بنا دیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین بھی بننا ہے۔ موجودہ اپوزیشن لیڈر تو قطعی طور پر دونوں عہدوں کے لئے موزوں نہیں رہے۔