کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی (ن) یا (ق) نہیں لگا جو ختم ہو جائے۔ نہ ہی یہ کسی کھلاڑی یا ملا کی میراث ہے۔ پیپلز پارٹی ایک جنون ایک جذبے کا نام ہے، جذبے کبھی نہیں مرتے۔
اگلے الیکشن میں دنیا کو ثابت کر دیں گے کہ پیپلز پارٹی پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید بھٹو نے ایٹمی اور بی بی شہید نے میزائل پروگرام دیا۔ بے نظیر بھٹو نے اسلام کے ٹھیکے داروں اور سٹیٹس کو کے علم برداروں کو چیلنج کیا اور آصف زرداری نے جمہوریت کا تحفہ دے کرآمریت کو شکست دی۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کرنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔
پرائیویٹائزیشن کے نام پر پرسنلائزیشن ہو رہی ہے۔ دوستوں کو نوازا جا رہا ہے اسے ناکام بنا دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غریبوں کے منہ سے نوالا چھینا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کے بجائے ان جیسوں پر بوجھ ڈالا جائے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنائیں گے۔ تقریر کے اختتام پر انہوں نے جئے بھٹو اور جئے بھٹو بے نظیر کے نعرے بھی لگوائے۔ کراچی میں پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کی تقریب میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے بھرپور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔ شرمیلا فاروقی بھی نعرے لگوانے والوں میں شامل رہیں۔
یوم تاسیس کی تقریب میں شرکت کے لیے کارکن بھرپور تیاری کے ساتھ پہنچے۔ اکثر کارکنوں نے پارٹی پرچم والی ٹوپیاں پہن رکھی تھیں۔ پارٹی رہنماؤں کی آمد پر کارکنوں نے خوب نعرہ بازی کی۔ بلاول بھٹو زرداری اپنی بہنوں آصفہ اور بختاور کے ساتھ سٹیج پر پہنچے تو ان کا والہانہ انداز میں استقبال کیا گیا۔ تقریب میں پیپلز پارٹی کے ترانے بھی بجائے گئے۔ خواتین کارکن بھی جلسے میں شرکت کے لیے خوب بن ٹھن کر پہنچی تھیں۔ رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی بڑھ چڑھ کر نعرے لگاتی رہیں۔
جلسے میں ایک معمر خاتون بھی شریک تھیں جنہوں نے پارٹی پرچم کا ڈوپٹہ سر پر لے رکھا تھا۔ تقریب میں بلاول اور بختاور بھٹو زرداری نے کیک کاٹا۔ پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر جلسے کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ لوگ کہتے تھے کہ پیپلز پارٹی ختم ہو رہی ہے۔
جلسے میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کی باتیں غلط ثابت کر دیں۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے پہلے بھی غریب کا ساتھ دیا آج بھی دے گی۔ قومی اداروں کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت طالبان سے مذاکرات پر گومگو کا شکار ہے۔ پیپلز پارٹی وفاق کے تحفظ کے لیے ساتھ ہو گی۔
شیری رحمان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو نے آمریت کا سامنا کیا، ان کا پیغام آج بھی جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو سپلائی روکنے کے لیے عالمی طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا ہو گی۔