ہالینڈ: اس بات مین قطعا کوئی صبالفہ آرائی نہیں کہ اگر ہم میں سے کوئی علیل ہو جائے تو بیمار شخص کی عیادت کرنا ثواب ہے اور بیمار پرسی کرنے کی اسلام میں تاکید کی گئی ہے اور اس طرح فوہتدگی کی صورت میں جنازے میں شرکت بھی ضروری ہے۔ یہ بات قابل تحسین ہے۔ کہ ہماری پاکستانی کمیونٹی اپنی زمداریوں کو احسن طریقے سے نبھاتی ہے۔
رقم کے مشاہدے میں اس ظمن میں کچھ سوالات آئے جو میں نے سوچا کہ انہں اپنے کالم میں زیر بحث لاؤں۔ یہ بات اکثر دیکہنے میں آئی ہے۔ کہ ہم لوگ جب کسی بیمار کی عیادت کے لے جاتے ہیں تو اس کی بیماری کے متعلق بہت سارے سوالات کر تے ہیں جبکہ بعض اوقات مریض کیسنر یا کسی دوسری بیماری میں مبتلا ہوتا ہے۔
اس کے آرام کا خیال نہیں کیا جاتا وہاں جا کر مریض کو اچھی امید دینے کی بجائے منفں باتیں کی جاتی ہیں۔
Cancer Patient
کینسر کے مریض کے سامنے رحلت کر جا نے والے مریضوں کی کہانیاں سونائی جاتے ہیں۔ گزشتہ روز ہماری پاکستانی کمیونٹی سر کر دہ فرد ہسپتال آئے تو آپریش کروا کے تو بہت سارے احباب اس کی خیرت پوچھنے اس کے گھر چلے جاتے ہیں۔
فوہتدگی کے واقعہ پر بہی اکثر لوگ دیکہنے آئی ہے کہ جنازے کی ادایئگی کے بعد فاتحہ خوانی کے لے جایا جاتا ہے۔
تو غمزدہ خاندان کا خیال نہیں کیا جاتا آپس میں مزاق اور پاکستان کی سیاست پر بات کی جاتی ہے۔
بحث کی جاتی ھے یھاں یورپ میں چھوٹے چھوٹے گھر ھوتے ھیں ساتھ د وسرے کمروں میں خواتین بٹیھی ھوتی ھیں اْد ھر سے رونے کی آوازیں آرھی ھوتی ھیں جگہ کی بھی کمی ھوتی ھے عجیب د ستور زمانہ ھے مرگ کی صورت میں ضرور جانا چاھیے لیکن غمزدہ خاندان کا غم بانٹنے کے لیے جانا چاھیے۔
سیاست کا بازار د وسری محفلوں میں گرم کرنا چاھیے یتیم کے سر پر شفقت کا ھا تھ پھیرے جتنیے بال ھاتھ کے نیچے آئیں اتنی نیکیوں کا ثواب ملتا ھے اخلاقی تقاضہ ھے کہ ایسے مواقعوں پر کم بیٹھا جائے غمزدہ خاندان کا خیال کیا جائے۔
News
سچی بات ھے یہ بایتں میری ذاتی زندگی میں میرے مشاہدے میں آئی تھیں میں نے انیھں اپنے موقر اخبار کی زنیت بنایا ھے کہ شاید تیرے د ل میں اْتر جائے میری بات، مضمون کو زیادہ طویل نیھں کیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ میری تخریر کو پڑھ سکیں۔