پریرا ڈوپنگ کیس اخراجات؛ آئی سی سی کا سری لنکا کو صاف انکار

ICC

ICC

کولمبو (جیوڈیسک) آئی سی سی کوشل پریرا ڈوپنگ کیس پر آنے والے اخرجات ادا کرنے سے صاف انکار کردیا، کونسل کا کہنا ہے کہ نہ تو ابھی تک سری لنکن بورڈ نے ایسا کوئی زرتلافی طلب کیا اور نہ ہی ہم نے ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، ابھی یہ طے کرنا باقی ہے کہ قطر کی لیبارٹری کوکرکٹر سے متعلق اپنی ابتدائی فائنڈنگ سے دستبردار کرانے پر جو خرچہ ہوا وہ کون ادا کریگا۔

تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے وکٹ کیپر بیٹسمین کوشل پریرا کو ڈوپ ٹیسٹ ناکامی کی پاداش میںپانچ ماہ معطل رہنا پڑا مگر بعد میں انکشاف ہوا کہ ان کے ڈوپ ٹیسٹ کے نتائج ہی غلط تھے وہ ڈوپنگ میں ملوث تھے ہی نہیں، اس پر آئی سی سی نے انھیں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کیلیے کلیئر قرار دیدیا تھا۔ چند روز قبل سری لنکن بورڈ کے صدر سماتھی پالا نے اعلان کیا تھا کہ پریرا کے ڈوپنگ کیس پر بورڈ کے ایک کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ ہوئے جوکہ اب آئی سی سی سے وصول کیے جائینگے۔ گذشتہ روز ایس ایل سی کے سیکریٹری موہن ڈی سلوا کی جانب سے اعلامیہ جاری ہوا جس میں کہا گیا کہ آئی سی سی اس کیس کی مد میں ہمیں زرتلافی دینے کوتیار مگر اس نے صرف زبانی کلامی رضامندی ظاہر کی ہے۔

ان کے اس بیان پر آئی سی سی کا فوری ردعمل آیا جس میں سری لنکن بورڈ کے دعوے کی تردید کردی گئی۔آئی سی سی کے ترجمان کا کہا ہے کہ ہمیں نہ تو ایس ایل سی اور نہ ہی پریرا کی جانب سے زرتلافی ادا کرنے کی درخواست موصول ہوئی اور نہ ہی ہم نے اس بارے میںکوئی رضامندی ظاہرکی ہے، اگرچہ ڈوپ کیس کا معاملہ افسوسناک تھا تاہم واڈا کی منظور شدہ قطرلیب کی فائنڈنگز یا اسکے اثرات کے ہم ذمہ دار نہیں ہیں بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ قطر کی لیب کو اپنی ابتدائی فائنڈنگز سے دستبردار کرانے پر کافی رقم خرچ ہوئی ہے، جسکے بارے میں یہ تعین کرنا باقی ہے کہ وہ کون ادا کریگا۔